ٹرمپ اپنی غیرمعمولی صلاحیت سے مسئلہ کشمیر حل کرسکتے ہیں نومنتخب نائب امریکی صدر

پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کی وجہ سے کشیدگی ہے، مائیک پینس


ویب ڈیسک December 05, 2016
پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کی وجہ سے کشیدگی ہے، نومنتخب نائب امریکی صدر. فوٹو:فائل

نومنتخب نائب امریکی صدر مائیک پینس کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی سودے بازی کی غیرمعمولی صلاحیت کی وجہ سے مسئلہ کشمیر حل کرسکتے ہیں۔



امریکی ٹی وی این بی سی کے پروگرام "میٹ دی پریس" میں گفتگو کرتے ہوئے مائیک پینس کا کہنا تھا کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی غیرمعمولی سودے بازی کی مہارت کی بدولت دنیا میں موجود تنازعات اور خاص طور پر مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جب کہ نئی امریکی انتظامیہ جنوبی ایشیا میں مکمل طور پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور خاص طور پر خطے میں امن اور سیکیورٹی کے لئے بھارت اور پاکستان سے بات کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کی وجہ سے کشیدگی ہے جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی وزیراعظم نواز شریف سے فون پر بات کی اور نواز شریف نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے انہیں ثالث کا کردارادا کرنے کی بھی پیش کش کی۔



پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی پر مائیک پینس کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے نتیجے میں کشمیرمیں تشدد میں اضافہ ہورہا ہے جب کہ دونوں سربراہان مملکت سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے خواہش کا اظہار کیا تھا کہ امریکا دونوں ممالک کے درمیان تعمیری تعلقات کی بحالی کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔



نائب امریکی صدرنے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اب تک 50 ممالک کے سربراہان سے فون پر بات کرچکے ہیں اور ان کے درمیان ہونے والی بات چیت ذاتی ہے جس میں انہیں مبارکبادیں دی جارہی ہیں جب کہ نئے امریکی صدر کو اس بات کی اجازت ہے کہ وہ دنیا بھر میں موجود امریکی مفادات کا تحفظ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سب سے پہلے امریکا میں موجود امریکی مفادات کا تحفظ چاہتے ہیں جس میں معیشت کی بحالی اور امریکی نوجوانوں کی ملازمتوں کے مسئلے کا حل شامل ہے۔



مائیک پینس سے جب سوال کیا گیا کہ کیا ٹرمپ کی نئی ٹیم محکمہ خارجہ و دفاع سمیت انتقال اقتدار کی دیگر ٹیموں سے مشورہ لیں گی جس پر پینس کا کہنا تھا کہ وہ اور ڈونلڈ ٹرمپ روزانہ کی بنیاد پر صدارتی بریفنگ لے رہے ہیں جب کہ انہیں قومی سلامتی پر بھی بریفنگ دی جارہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔