لوگوں کو زبردستی غائب کرنے پر خاموش نہیں رہیں گے پشاور ہائیکورٹ

لاپتہ افراد کیس لوگوں کو زبردستی غائب کرنے پر خاموش نہیں رہیں گے


Numainda Express July 26, 2012
لاپتہ افراد کیس لوگوں کو زبردستی غائب کرنے پر خاموش نہیں رہیں گے

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس دوست محمدخان نے کہاہے کہ ملک میں آئین اور قانون تمام اداروںسے بالاترہے،قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں کیخلاف بڑے پیمانے پرحکومت نے آپریشن توشروع کردیامگراس کے باوجوداغواکاروںسے مغویوںکی بازیابی کیلیے ڈیل معنی خیزہے،اگرحالات یہی رہے توہمیں مزید چیلنجزکاسامناکرناپڑیگا.

یہ ریمارکس چیف جسٹس نے لاپتہ افرادبارے درخواستوںکی سماعت کے دوران دیے،چیف جسٹس نے کہاکہ کسی بھی علاقے سے اطلاع کیے بغیر شہریوں کواٹھا لیا جاتا ہے، پولیس کی یہ روش ختم ہونی چاہیے، عدالت نے پولیٹیکل انتظامیہ کوآخری موقع دیتے ہوئے شہری کو رہا کرنے یاقانون کے مطابق کارروائی کرنیکی ہدایت کی،فاضل بینچ نے ایک اورکیس میں وزارت دفاع کولاپتہ افرادکے بارے میںنئی فہرستیںجلدپیش کرنیکی ہدایات جاری کیں،

مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق چیف جسٹس نے کہاکہ زبردستی لوگوں کو پکڑ کرغائب کرنے پرعدالت خاموش نہیںرہے گی۔ ادھرچیف جسٹس نے افغان کمشنریٹ اہلکارجاوید شاہ کی جانب سے اپ گریڈیشن کیلیے دائررٹ پٹیشن کی سماعت کے دوران کہاکہ دنیاکایہ واحدکیس ہے جس میںپاکستان میںمقیم افغان مہاجرین کو سب سے زیادہ مرتبہ یہاںرکنے کی ہدایت کی گئی،فاضل بینچ نے وفاق سے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کیلیے کیے گئے اقدامات کی تفصیلات مانگ لی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں