ملک بھر میں انکم ٹیکس ترمیمی ایکٹ 2016 نافذ
مسلح افواج، رینجرز اور پولیس کے شہدا کے قانونی ورثا ملنے والے پلاٹس کی پہلی فروخت پر کیپیٹل گین ٹیکس سے مستثنیٰ
صدر مملکت ممنون حسین کے دستخط کے بعد ملک بھر میں انکم ٹیکس ترمیمی ایکٹ 2016 نافذ کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت ممنون حسین نے انکم ٹیکس ترمیمی ایکٹ 2016 پر دستخط کردئے ہیں جس کے بعد ملک بھر میں انکم ٹیکس ترمیمی ایکٹ 2016 نافذ کردیا گیا ہے۔
ترمیمی ایکٹ 2016 کے تحت غیر منقولہ جائیداد کے ڈپٹی کمشنر ریٹ اور ایف بی آر کے مقرر کردہ ریٹ کے درمیان پائے جانے والے فرق کی رقم پر 3 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، 3 فیصد ٹیکس کی ادائیگی پر خریدار غیر منقولہ جائیداد کو قانونی بناسکے گا، پراپرٹی کا فائلر اور انوسٹر فائلر قیمت کا 2 فیصد جبکہ نان فائلر انوسٹر قیمت کا 4 فیصد انکم ٹیکس ادا کرے گا۔ غیر منقولہ پراپرٹی 3 سال میں فروخت کئے جانے پر 5 فیصد کیپیٹل گین ٹیکس ہوگا جبکہ 3 سال کے بعد غیر منقولہ جائیداد فروخت پر کیپیٹل گین ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔
نئے ترمیمی ایکٹ 2016 کے مطابق مسلح افواج، رینجرز اور پولیس کے شہدا کے قانونی ورثا کو ملنے والے پلاٹس کی پہلی فروخت پر کیپیٹل گین ٹیکس سے چھوٹ دی گئی ہے اور وہ ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے جبکہ وفاقی اور صوبائی ملازمین کے ورثا کےلئے بھی ایسا پلاٹ فروخت کرنے پر استثنیٰ ہوگی تاہم ود ہولڈنگ ٹیکس کا استثنا صرف حکومت کی جانب سے ملنے والے پلاٹ فروخت کرنے پر ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت ممنون حسین نے انکم ٹیکس ترمیمی ایکٹ 2016 پر دستخط کردئے ہیں جس کے بعد ملک بھر میں انکم ٹیکس ترمیمی ایکٹ 2016 نافذ کردیا گیا ہے۔
ترمیمی ایکٹ 2016 کے تحت غیر منقولہ جائیداد کے ڈپٹی کمشنر ریٹ اور ایف بی آر کے مقرر کردہ ریٹ کے درمیان پائے جانے والے فرق کی رقم پر 3 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، 3 فیصد ٹیکس کی ادائیگی پر خریدار غیر منقولہ جائیداد کو قانونی بناسکے گا، پراپرٹی کا فائلر اور انوسٹر فائلر قیمت کا 2 فیصد جبکہ نان فائلر انوسٹر قیمت کا 4 فیصد انکم ٹیکس ادا کرے گا۔ غیر منقولہ پراپرٹی 3 سال میں فروخت کئے جانے پر 5 فیصد کیپیٹل گین ٹیکس ہوگا جبکہ 3 سال کے بعد غیر منقولہ جائیداد فروخت پر کیپیٹل گین ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔
نئے ترمیمی ایکٹ 2016 کے مطابق مسلح افواج، رینجرز اور پولیس کے شہدا کے قانونی ورثا کو ملنے والے پلاٹس کی پہلی فروخت پر کیپیٹل گین ٹیکس سے چھوٹ دی گئی ہے اور وہ ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے جبکہ وفاقی اور صوبائی ملازمین کے ورثا کےلئے بھی ایسا پلاٹ فروخت کرنے پر استثنیٰ ہوگی تاہم ود ہولڈنگ ٹیکس کا استثنا صرف حکومت کی جانب سے ملنے والے پلاٹ فروخت کرنے پر ہوگا۔