صدرآئین میں رہتے ہوئے کرداراداکریں ورنہ انتخابی عمل متنازعہ بنادیں گےنوازشریف
ملک میں زیادہ ترآمریت کے سائے چھائے رہے، جو قانون کی بات کرتے ہیں ان کے لئے جیل ہے جلاوطنی ہے یا گولی ہے,نوازشریف
مسلم لیگ(ن)کے صدرنوازشریف نے کہا ہے کہ صدرآصف زرداری آئین میں دیئے گئے اختیارات کے مطابق اپنا کرداراداکریں ورنہ وہ انتخابات کومتنازعہ بنادیں گے۔
لاہورمیں خواجہ رفیق کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ ملکی نظام کوصحیح کرنے میں مسلم لیگ(ن)نے اپنا اہم کرداراداکیا،ہماری ہی بدولت پاکستان میں غیرجانبدارانہ الیکشن کمیشن آیا،آج پاکستان کے عوام تبدیلی کے لئے بے چین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات ملتوی یا مؤخرکرنے سے متعلق خبروں میں صداقت نہیں ۔
نوازشریف نے کہا کہ ملک میں زیادہ ترآمریت کے سائے چھائے رہے، جو قانون کی بات کرتے ہیں ان کے لئے جیل ہے جلاوطنی ہے یا گولی ہے،ہمیں ہتھکڑیاں لگائی گئیں لیکن آمرکے آگے نہیں جھکے،2008کے انتخابات میں مسلم لیگ(ن)کواقتدارسے دوررکھنے کے لئے ایک کھیل کھیلا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں جمہوری عمل کوسبوتاژ نہیں ہونے دیں گے۔
مسلم لیگ(ن)کے صدر نے کہا کہ پاکستان میں کس کی ہمت تھی جو جرنیلوں اورایجنسیوں کوآئینی حدود میں رہ کرکام کرنے کا کہہ سکے لیکن اس کا سہرا بھی مسلم لیگ(ن)کے سرہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سعودی عرب میں جلاوطنی کی زندگی گزاررہا تھاتو مجھ سے کئی بارکہا گیا آپ سے پرویزمشرف بات کرنا چاہتے ہیں میں نے کہا کہ مجھے مشرف سے مذاکرات گوارہ نہیں چاہے مجھے اس کے لئے سیاست ہی کیوں نہ چھوڑنی پڑجائے ۔
نوازشریف نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی رہی کہ قائداعظم کے بنائے گئے پاکستان کوابتدائی ایام میں آئین نہ دے سکے جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہم قائد کے پاکستان سے محروم ہوگئے اورہمارا مشرقی حصہ ہم سے الگ ہوگیا۔
لاہورمیں خواجہ رفیق کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ ملکی نظام کوصحیح کرنے میں مسلم لیگ(ن)نے اپنا اہم کرداراداکیا،ہماری ہی بدولت پاکستان میں غیرجانبدارانہ الیکشن کمیشن آیا،آج پاکستان کے عوام تبدیلی کے لئے بے چین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات ملتوی یا مؤخرکرنے سے متعلق خبروں میں صداقت نہیں ۔
نوازشریف نے کہا کہ ملک میں زیادہ ترآمریت کے سائے چھائے رہے، جو قانون کی بات کرتے ہیں ان کے لئے جیل ہے جلاوطنی ہے یا گولی ہے،ہمیں ہتھکڑیاں لگائی گئیں لیکن آمرکے آگے نہیں جھکے،2008کے انتخابات میں مسلم لیگ(ن)کواقتدارسے دوررکھنے کے لئے ایک کھیل کھیلا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں جمہوری عمل کوسبوتاژ نہیں ہونے دیں گے۔
مسلم لیگ(ن)کے صدر نے کہا کہ پاکستان میں کس کی ہمت تھی جو جرنیلوں اورایجنسیوں کوآئینی حدود میں رہ کرکام کرنے کا کہہ سکے لیکن اس کا سہرا بھی مسلم لیگ(ن)کے سرہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سعودی عرب میں جلاوطنی کی زندگی گزاررہا تھاتو مجھ سے کئی بارکہا گیا آپ سے پرویزمشرف بات کرنا چاہتے ہیں میں نے کہا کہ مجھے مشرف سے مذاکرات گوارہ نہیں چاہے مجھے اس کے لئے سیاست ہی کیوں نہ چھوڑنی پڑجائے ۔
نوازشریف نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی رہی کہ قائداعظم کے بنائے گئے پاکستان کوابتدائی ایام میں آئین نہ دے سکے جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہم قائد کے پاکستان سے محروم ہوگئے اورہمارا مشرقی حصہ ہم سے الگ ہوگیا۔