عدلیہ جتنی آج بے بس ہے شاید ہی کسی دور میں ہو یاسین آزاد
رحمن ملک ن لیگ کی کرپشن کے ثبوت لائیں، شکیل اعوان، کل تک میں جاوید چوہدری سے گفتگو
صدر سپریم کورٹ بارایسویسی ایشن یٰسین آزاد نے کہاکہ این آراو عملدرآمد کیس میں عدالت نے نرمی دکھائی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عدالت بھی چاہتی ہے کہ عوام کے مسائل حل ہونے چاہئیں، اب حکومت مسئلے کا حل نکالے۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام '' کل تک '' میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے پاس عوامی مسائل کے حل کا واضح ایجنڈا نہیں۔
اگر حکومت مسلم لیگ ن کے پاس ہو تو لوڈشیڈنگ کا ان کے پاس کیا حل ہے؟ کسی کو نہیں پتہ۔ عدلیہ جس قدر موجودہ حکومت میں بے بس ہے، شاید ہی کسی اور دور میں رہی ہو۔ وزیرمملکت برائے دفاع سردارسلیم حیدرنے کہاکہ لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر کسی قسم کی معذرت قبول نہیں۔ ہماری حکومت ہے، ہمیں بجلی دینی چاہئے، ساڑھے چارسال سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوا۔
میرے علاقے فتح جنگ اور حسن ابدال کے لوگ میرے پاس لوڈشیڈنگ کی شکایت لے کر آئے، ان کے ساتھ جی ایم کے پاس گیا تو انھوں نے کہاکہ صرف 40 بڑے شہر ہیں جہاں پر سحراورافطار کے وقت بجلی نہیں جائے گی، چھوٹے شہروں میں بجلی کے آنے جانے کا کوئی شیڈول نہیں۔ وزیربجلی احمد مختار کو فون کیا تو انہوں نے کہاکہ ہم نے تو تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے کہ سحر اور افطار کے موقع پر بجلی بحال رکھی جائے۔
اگر عوام ججز کے ساتھ ہیں تو ججز عوام کو ساتھ لے کر سڑکوں پر نکل آئیں ۔ خادم اعلیٰ نے پنجاب کو تباہ کردیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک شکیل اعوان نے کہاہے کہ وزیراعظم نے گیارہ مرتبہ بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے احکام جاری کیے ہیں لیکن کوئی عمل درآمد نہیں کرتا۔ میرے حلقے میں 16 گھنٹے بجلی جاتی ہے،
لو گ مساجد میں جھولیاں اٹھا اٹھا کر حکومت کو بددعائیں دے رہے ہیں۔ حکومت چاہتی ہی نہیں کہ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کیاجائے، یہ عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے تو استعفے دیں اور الیکشن کرالیں، رحمٰن ملک کے پاس مسلم لیگ (ن) کے بارے میں کوئی ثبوت ہیں تو وہ سامنے لائیں، ہمارے لوگوں نے کرپشن کی ہے تو حکومت ان کو پکڑ لے۔
اگر حکومت مسلم لیگ ن کے پاس ہو تو لوڈشیڈنگ کا ان کے پاس کیا حل ہے؟ کسی کو نہیں پتہ۔ عدلیہ جس قدر موجودہ حکومت میں بے بس ہے، شاید ہی کسی اور دور میں رہی ہو۔ وزیرمملکت برائے دفاع سردارسلیم حیدرنے کہاکہ لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر کسی قسم کی معذرت قبول نہیں۔ ہماری حکومت ہے، ہمیں بجلی دینی چاہئے، ساڑھے چارسال سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوا۔
میرے علاقے فتح جنگ اور حسن ابدال کے لوگ میرے پاس لوڈشیڈنگ کی شکایت لے کر آئے، ان کے ساتھ جی ایم کے پاس گیا تو انھوں نے کہاکہ صرف 40 بڑے شہر ہیں جہاں پر سحراورافطار کے وقت بجلی نہیں جائے گی، چھوٹے شہروں میں بجلی کے آنے جانے کا کوئی شیڈول نہیں۔ وزیربجلی احمد مختار کو فون کیا تو انہوں نے کہاکہ ہم نے تو تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے کہ سحر اور افطار کے موقع پر بجلی بحال رکھی جائے۔
اگر عوام ججز کے ساتھ ہیں تو ججز عوام کو ساتھ لے کر سڑکوں پر نکل آئیں ۔ خادم اعلیٰ نے پنجاب کو تباہ کردیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک شکیل اعوان نے کہاہے کہ وزیراعظم نے گیارہ مرتبہ بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے احکام جاری کیے ہیں لیکن کوئی عمل درآمد نہیں کرتا۔ میرے حلقے میں 16 گھنٹے بجلی جاتی ہے،
لو گ مساجد میں جھولیاں اٹھا اٹھا کر حکومت کو بددعائیں دے رہے ہیں۔ حکومت چاہتی ہی نہیں کہ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کیاجائے، یہ عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے تو استعفے دیں اور الیکشن کرالیں، رحمٰن ملک کے پاس مسلم لیگ (ن) کے بارے میں کوئی ثبوت ہیں تو وہ سامنے لائیں، ہمارے لوگوں نے کرپشن کی ہے تو حکومت ان کو پکڑ لے۔