ایک ہی خاندان کے 50 افراد کی بھرتی کا معاملہ سندھ حکومت کی تحقیقات کی یقین دہانی

بھرتیاں محکمہ صحت میں کی گئیں جس کے خلاف اسی محکمے کے ملازم نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔


/AFP December 06, 2016
بھرتیاں محکمہ صحت میں کی گئیں جس کے خلاف اسی محکمے کے ملازم نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ فوٹو؛ فائل

KARACHI: سندھ حکومت نے گھوٹکی میں ایک ہی خاندان کے 50 افراد کو محکمہ صحت میں سرکاری نوکریاں دینے پر حکام کے خلاف تحقیقات کی یقین دہانی کرادی۔

سندھ کے محکمہ صحت میں ایک ہی خاندان کے 50 افراد کو سرکاری نوکریوں سے نواز دیا گیا جس کے خلاف محکمہ صحت کے ہی ملازم نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق درخواست گزار فرمان علی نے عدالت میں محکمہ صحت کے خلاف ایک پٹیشن دائر کی ہے جس میں کہا گیا کہ گھوٹکی ڈسٹرکٹ سے ایک ہی خاندان کے 48 لوگوں کو صحت کے محکمے میں سرکاری نوکریاں دی گئیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ 2008 سے اب تک چھاڈر خاندان کے 4 درجن سے زائد افراد کو صوبائی حکومت نے سرکاری نوکریوں سے نوازا جب کہ اکثر اس خاندان کے لوگوں کو بہت جلد اور غیر قانونی طریقے سے ترقیاں بھی دی گئیں۔ درخواست گزار کے مطابق ایک ہی خاندان کے 50 افراد مختلف گریڈز پر بھرتی ہوئے جو ایک ہی اسپتال میں کام کررہے ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے درخواست کو منظور کرلیا گیا جس کی سماعت کل ہوگی۔

دوسری جانب صوبائی وزیرصحت سکندر علی میندرو نے اس سے متعلق لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کا انہیں کوئی علم نہیں تاہم اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں