پاک آسٹریلیا سیریز سے قبل سٹے باز سرگرم ہوگئے
موبائل پرمیچ کی معلومات بک میکرزکوبھیجنے والا شخص رنگے ہاتھوں پکڑاگیا
پاکستان کے خلاف سیریز سے قبل آسٹریلیا میں غیرملکی سٹے بازوں کے ایجنٹ سرگرم ہوگئے، نیوزی لینڈ سے دوسرے ون ڈے کے دوران موبائل پر میچ معلومات سمندرپار بک میکرز کو بھیجنے والا شخص رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، آدھا درجن پولیس اہلکاروں نے گھیرے میں لے کر گراؤنڈ سے باہر نکال دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل ہی بکیز نے آسٹریلیا میں موجود اپنے 'مخبری' نیٹ ورک کی آزمائش شروع کردی ہے۔ جنوبی افریقہ سے حالیہ ٹیسٹ سیریز سکون سے گزری، مگر اب نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ون ڈے کے دوران ایک پچ سائیڈر کوپولیس نے اس وقت رنگے ہاتھوں پکڑا جب وہ موبائل فون پر سمندر پار بک میکر کو میچ کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کررہا تھا۔ کرکٹ میں پچ سائیڈنگ کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس میں بکیز ٹی وی پر لائیو نشریات میں 15 سے 20 سیکنڈزکے فرق کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
پچ سائیڈنگ غیرقانونی نہیں مگر یہ کرکٹ آسٹریلیا کے میچ کیلیے اسٹیڈیم میں داخلے سے متعلق قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کہلاتا ہے، رواں سیزن میں آسٹریلیا نے اسٹیڈیمز کی اندرونی سیکیورٹی کو خاص طور پر ایسی چیزوں پر نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔
گذشتہ روز مانوکا اوول میں پولیس کو جب اچھی طرح اس بات کا اندازہ ہوگیا کہ ایک تماشائی اپنے موبائل فون کے ذریعے میچ کی تازہ ترین صورتحال سے کسی کو آگاہ کررہا ہے تو انھوں نے فوری کارروائی کی، آدھا درجن کے قریب پولیس اہلکاروں نے مذکورہ شخص کو اپنے گھیرے میں لیا اور گراؤنڈ سے باہر کا راستہ دکھا دیا، اب اگر وہ دوبارہ کسی دوسرے مقابلے میں یہی حرکت کرتے ہوئے پایا گیا تو سیزن میں باقی مقابلوں کیلیے اسٹیڈیم میں داخلے پر ہی پابندی عائد کردی جائے گی۔
گذشتہ برس آسٹریلیا میں ورلڈ کپ کے موقع پر بھی کئی پچز سائیڈرز کو پکڑا گیا تھا۔ 2 سیزنز پہلے ایک برطانوی شخص راجین مولچندانی کو بگ بیش کے تین میچز میں پچ سائیڈنگ کرتے ہوئے پکڑے جانے پر 1200 ڈالر جرمانہ کردیا گیا تھا۔تازہ ترین واقعے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے سیکیورٹی کو اگلے ہم مقابلوں کے دوران مزید چوکس رہنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل ہی بکیز نے آسٹریلیا میں موجود اپنے 'مخبری' نیٹ ورک کی آزمائش شروع کردی ہے۔ جنوبی افریقہ سے حالیہ ٹیسٹ سیریز سکون سے گزری، مگر اب نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ون ڈے کے دوران ایک پچ سائیڈر کوپولیس نے اس وقت رنگے ہاتھوں پکڑا جب وہ موبائل فون پر سمندر پار بک میکر کو میچ کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کررہا تھا۔ کرکٹ میں پچ سائیڈنگ کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس میں بکیز ٹی وی پر لائیو نشریات میں 15 سے 20 سیکنڈزکے فرق کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
پچ سائیڈنگ غیرقانونی نہیں مگر یہ کرکٹ آسٹریلیا کے میچ کیلیے اسٹیڈیم میں داخلے سے متعلق قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کہلاتا ہے، رواں سیزن میں آسٹریلیا نے اسٹیڈیمز کی اندرونی سیکیورٹی کو خاص طور پر ایسی چیزوں پر نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔
گذشتہ روز مانوکا اوول میں پولیس کو جب اچھی طرح اس بات کا اندازہ ہوگیا کہ ایک تماشائی اپنے موبائل فون کے ذریعے میچ کی تازہ ترین صورتحال سے کسی کو آگاہ کررہا ہے تو انھوں نے فوری کارروائی کی، آدھا درجن کے قریب پولیس اہلکاروں نے مذکورہ شخص کو اپنے گھیرے میں لیا اور گراؤنڈ سے باہر کا راستہ دکھا دیا، اب اگر وہ دوبارہ کسی دوسرے مقابلے میں یہی حرکت کرتے ہوئے پایا گیا تو سیزن میں باقی مقابلوں کیلیے اسٹیڈیم میں داخلے پر ہی پابندی عائد کردی جائے گی۔
گذشتہ برس آسٹریلیا میں ورلڈ کپ کے موقع پر بھی کئی پچز سائیڈرز کو پکڑا گیا تھا۔ 2 سیزنز پہلے ایک برطانوی شخص راجین مولچندانی کو بگ بیش کے تین میچز میں پچ سائیڈنگ کرتے ہوئے پکڑے جانے پر 1200 ڈالر جرمانہ کردیا گیا تھا۔تازہ ترین واقعے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے سیکیورٹی کو اگلے ہم مقابلوں کے دوران مزید چوکس رہنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہے۔