پاکستان سے ہاکی سیریز بھارتی ٹیم نے آواز بلند کردی
سیاسی اختلافات اپنی جگہ مگرگرین شرٹس کو آکر کھیلنا چاہیے، سری جیش
PESHAWAR:
بھارتی ہاکی ٹیم نے پاکستان سے مقابلوں کے حق میں صدا بلند کر دی، کپتان سری جیش کا کہنا ہے کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن پاکستانی ٹیم کو بھارت میںآ کر بلو شرٹس کے خلاف سیریز کھیلنی چاہیے، تجربہ کار کھلاڑی روپیندر پال سنگھ کی رائے میں کھلاڑی ہونے کے ناطے آپ کو جب بھی کھیلنے کا موقع ملے ضرور شرکت کرنی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق سیاسی کشیدگی سے پاکستان اور بھارت کے درمیان انٹرنیشنل اسپورٹس بھی متاثر ہونا شروع ہو گئے ہیں، بھارت نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پاکستان اسپورٹس کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوششوں کا آغاز کر رکھا ہے، کبڈی عالمی کپ کے بعد بھارت نے 8 دسمبر سے شروع ہونے والے جونیئر ورلڈ کپ میں بھی پاکستان ہاکی ٹیم کو شرکت سے محروم کر دیا، مگربھارتی ہاکی ٹیم کے کپتان پی آر سری جیش روایتی حریفوں میں مقابلوں کے حق میں دکھائی دیتے ہیں، انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں میں سرحدی کشیدگی اور سیاسی تناؤ کے باوجود پاکستان ہاکی ٹیم کو بھارت کا ضرور دورہ کرنا چاہیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت میں انھوں نے کہاکہ اسپورٹسمین ہونے کے ناطے آپ کو جہاں بھی کھیلنے کا موقع ملے ضرور شرکت کرنا چاہیے لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان کچھ سیکیورٹی معاملات ہیں، اس لیے یہاں معاملہ کچھ مختلف ہے۔سری جیش نے کہاکہ پاکستانی ٹیم کو بھارت کا دورہ کرنا چاہیے، میرے خیال میں اسے سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، اب یہ ان کا مسئلہ ہے لیکن اگر آپ حفاظتی نکتہ نظر سے دیکھیں تو بھارت کھیلنے کیلیے محفوظ ملک ہے۔
ایک سوال پر سری جیش نے کہا کہ ایک بار میچ ختم ہو جائے تو پاک بھارت کھلاڑیوں کے درمیان دوستانہ ماحول بن جاتا ہے، ٹورنامنٹ سے پہلے صورتحال مختلف اورمیچ سے پہلے بھی آپس میں مسکراہٹوں کا تبادلہ ہوتا ہے، پھر مقابلے کے اختتام کے بعد ماحول مزید بہتر ہو جاتا ہے، ہم کھانے کے اوقات میں آپس میں ملتے اور کافی کا تبادلہ بھی کرتے ہیں۔
بھارتی کپتان نے ایشین چیمپئنز ٹرافی فائنل کے حوالے سے سوال پر کہا کہ جب آپ کسی انٹرنیشنل ٹیم بالخصوص پاکستان کے خلاف کھیلیں تو جذبات کچھ اور ہوتے ہیں، گرین شرٹس کے ساتھ دونوں میچز ایونٹ کے دوسرے مقابلوں سے بہت زیادہ مختلف تھے۔ ٹیم کے ایک اور سینئرکھلاڑی روپندر پال نے کہاکہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کو ہرا کر گولڈ میڈل حاصل کرنا بہت ہی اچھا احساس تھا، میری رائے میں پاکستان کو بھارت میں آکر کھیلنا چاہیے۔
بھارتی ہاکی ٹیم نے پاکستان سے مقابلوں کے حق میں صدا بلند کر دی، کپتان سری جیش کا کہنا ہے کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن پاکستانی ٹیم کو بھارت میںآ کر بلو شرٹس کے خلاف سیریز کھیلنی چاہیے، تجربہ کار کھلاڑی روپیندر پال سنگھ کی رائے میں کھلاڑی ہونے کے ناطے آپ کو جب بھی کھیلنے کا موقع ملے ضرور شرکت کرنی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق سیاسی کشیدگی سے پاکستان اور بھارت کے درمیان انٹرنیشنل اسپورٹس بھی متاثر ہونا شروع ہو گئے ہیں، بھارت نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پاکستان اسپورٹس کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوششوں کا آغاز کر رکھا ہے، کبڈی عالمی کپ کے بعد بھارت نے 8 دسمبر سے شروع ہونے والے جونیئر ورلڈ کپ میں بھی پاکستان ہاکی ٹیم کو شرکت سے محروم کر دیا، مگربھارتی ہاکی ٹیم کے کپتان پی آر سری جیش روایتی حریفوں میں مقابلوں کے حق میں دکھائی دیتے ہیں، انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں میں سرحدی کشیدگی اور سیاسی تناؤ کے باوجود پاکستان ہاکی ٹیم کو بھارت کا ضرور دورہ کرنا چاہیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت میں انھوں نے کہاکہ اسپورٹسمین ہونے کے ناطے آپ کو جہاں بھی کھیلنے کا موقع ملے ضرور شرکت کرنا چاہیے لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان کچھ سیکیورٹی معاملات ہیں، اس لیے یہاں معاملہ کچھ مختلف ہے۔سری جیش نے کہاکہ پاکستانی ٹیم کو بھارت کا دورہ کرنا چاہیے، میرے خیال میں اسے سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، اب یہ ان کا مسئلہ ہے لیکن اگر آپ حفاظتی نکتہ نظر سے دیکھیں تو بھارت کھیلنے کیلیے محفوظ ملک ہے۔
ایک سوال پر سری جیش نے کہا کہ ایک بار میچ ختم ہو جائے تو پاک بھارت کھلاڑیوں کے درمیان دوستانہ ماحول بن جاتا ہے، ٹورنامنٹ سے پہلے صورتحال مختلف اورمیچ سے پہلے بھی آپس میں مسکراہٹوں کا تبادلہ ہوتا ہے، پھر مقابلے کے اختتام کے بعد ماحول مزید بہتر ہو جاتا ہے، ہم کھانے کے اوقات میں آپس میں ملتے اور کافی کا تبادلہ بھی کرتے ہیں۔
بھارتی کپتان نے ایشین چیمپئنز ٹرافی فائنل کے حوالے سے سوال پر کہا کہ جب آپ کسی انٹرنیشنل ٹیم بالخصوص پاکستان کے خلاف کھیلیں تو جذبات کچھ اور ہوتے ہیں، گرین شرٹس کے ساتھ دونوں میچز ایونٹ کے دوسرے مقابلوں سے بہت زیادہ مختلف تھے۔ ٹیم کے ایک اور سینئرکھلاڑی روپندر پال نے کہاکہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کو ہرا کر گولڈ میڈل حاصل کرنا بہت ہی اچھا احساس تھا، میری رائے میں پاکستان کو بھارت میں آکر کھیلنا چاہیے۔