مشیر پیٹرولیم نے گیس مہنگی کرنے کا عندیہ دیدیا

قیمتوں میں اضافہ ممکن ہے، آئندہ ماہ صنعتوں کو6گھنٹے یومیہ سپلائی یقینی بنائی جائیگی،عاصم حسین

گھریلو صارفین کو گیس کی بلاتعطل فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے جبکہ صنعتوں کو 6 گھنٹے روزانہ گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم کے مشیر پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پر کام جاری ہے۔

ایران پاکستان کو منصوبہ کیلیے 50کروڑ ڈالر دے گا، پاک ایران گیس منصوبہ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، گھریلو صارفین کو گیس کی بلاتعطل فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے جبکہ صنعتوں کو 6 گھنٹے روزانہ گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ وہ ہفتہ کو آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر وفاقی وزیر رانا فاروق سعید، اپٹما کے چیئرمین احسن بشیر، اپٹما کے سابق چیئرمین گوہر اعجاز، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر عارف حمید سمیت اپٹما کے دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ مشیر پٹرولیم نے کہا کہ گیس منصوبے کیلیے ایران نے 50کروڑ ڈالردینے کا وعدہ کیا ہے۔




منصوبے کے کچھ حصہ پر ایرانی کمپنیاں اور کچھ پرپاکستان کام کریگا، ملک میں گیس کی یکساں فراہمی کیلیے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوری کامہینہ اہم ہے اس میں ایڈجسٹمنٹ کرنا ہو گی، صنعتوں کو آئندہ ماہ 6گھنٹے روزانہ گیس فراہمی یقینی بنائی جائیگی، گھریلو صارفین کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کے ساتھ سبسڈی بھی دی جا رہی ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ گیس کی کمی کو پوراکرنے کیلیے گیس درآمد کرنا ہو گی جس سے قیمتوں میں اضافہ ممکن ہے۔ مشیر پٹرولیم نے کہا کہ حکومت نے نئے ذخائر دریافت کرنے پر کام شروع کر دیا ہے۔

جس سے آئندہ برسوں میں گیس کی کمی پر قابو پا لیا جائیگا، گیس کی کھپت 8ہزار کیوبک فٹ اور پیداوار 4 ہزار کیوبک فٹ ہے جبکہ مجموعی شارٹ فال 1بلین کیوبک فٹ کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنزلمیٹڈ اور سوئی سدرن کمپنی لائن لاسز کو کم کرنے کے ساتھ گیس کی چوری پر قابو پانے کیلیے اقدامات کریں، صاحب حیثیت افراد سمیت دیگر بڑی گاڑیوں کو گیس کے بجائے پٹرول اور ڈیزل پر منتقل کرناچاہیے۔
Load Next Story