محکمہ صحت سندھ کی دلچسپ صورتحال

ضرورت تقرریوں کے ایک قابل اعتبار ، میرٹ سے مربوط اور شفاف طریقہ کار کی ہے


Editorial December 07, 2016
.فوٹو:فائل

ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے ایک دلچسپ انکشاف کیا ہے کہ صوبہ سندھ میں ایک خاندان کے تقریباً 50 افراد محکمہ صحت میں سرکاری ملازمت پر بھرتی ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بیشتر ایک ہی اسپتال میں ملازمت کررہے ہیں تاہم اس کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے جب کہ اس بارے میں سپریم کورٹ بدھ سے اس کیس کی با قاعدہ سماعت کرے گی۔

بتایا جاتا ہے کہ بھرتیاں 2008 ء میں ہوئیں، ان ملازمیں کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ سب آپس میں کزن ہیں۔رپورٹ کی صحت کے بارے میں کوئی رائے نہیں دی جاسکتی کہ عدالت عظمیٰ کو اس ضمن میں درخواست دی گئی ہے، تاہم معاملہ اس وقت سامنے آیا جب محکمہ صحت کے ایک ملازم نے صوبائی محکمہ صحت کے خلاف درخواست دی جس میں انھوں نے شکایت کی کہ ضلع گھوٹکی میں چاردرجن افراد ملازم ہیں اور ان سب کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔

دائر شکایت کا جو بھی نتیجہ نکلے گا اس پر عدالت عظمیٰ فیصلہ دے گی تاہم ملک میں اقربہ پروری ، کنبہ پروری ، سفارش اور رشوت کی جو کہانیاں گردش کررہی ہیں وہ محب وطن پاکستانیوں کے لیے کافی تکلیف دہ ہیں، کرپشن کے وائرس نے انتظامی سطح پر سرکاری ملازموں کے حصول کو بھی میرٹ سے زیادہ مافیائی گروپوں اور با اثر سیاسی عناصر نے اپنی تحویل میں لے رکھا ہے یا ملازمتوں کے مختلف ریٹ رکھے گئے ہیں،عام آدمی چاہیے کتنا ہی میرٹ پر پورا اترتا ہو اس کے لیے سرکاری ملازمت حاصل کرنا جوئے شیر لانے کے برابر ہے جب کہ ضرورت تقرریوں کے ایک قابل اعتبار ، میرٹ سے مربوط اور شفاف طریقہ کار کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں