
اس خبر کو بھی پڑھیں: پی آئی اے کا طیارہ گرکر تباہ، 47 افراد جاں بحق
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا کہ جنید جمشید نے توبہ کے بعد دین کو اپنا مشن بنایا تھا اور وہ اسی مشن پر چترال گئے تھے لیکن واپسی میں یہ حادثہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جنید جمشید سے پرسوں میری خوشگوار انداز میں ٹیلی فون پر بات ہوئی تھی، وہ کہہ رہے تھے کہ کافی دن ہوگئے ہیں آپ سے ملاقات نہیں ہوئی ہے واپسی میں آپ سے ملاقات کروں گا لیکن اللہ پاک کو کچھ اور ہی منظور تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: طیارے میں جنید جمشید اور ان کی اہلیہ بھی سوار تھیں
مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ جنید جمشید اور میں نے 10 حج اکٹھے کیے تھے۔ انہوں نے جنید جمشید کی یادیں سمیٹتے ہوئے کہا کہ جب جنید جمشید گلوکاری چھوڑ کر تبلیغ کی طرف آئے تو ان دنوں میری ان سے ایک مرتبہ فون پر بات ہوئی جس میں انہوں نے بتایا کہ مولانا صاحب میرے گھر میں اتنے پیسے بھی نہیں ہیں کہ ماں کی دوا خرید کر لا سکوں جب کہ مجھے گلوکاری کے لیے 4 کروڑ کی پیشکش ہوئی ہے لیکن میں نے وہ آفر ٹھکرادی کیوں کہ مجھے اب واپس اس راستے پر نہیں جانا۔ مولانا طارق جیل کا کہنا تھا کہ جنید جمشید نے محبت سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی ہے، وہ بہت عظیم اخلاق والے شخص تھے اور ایسے اخلاق والے لوگ دنیا میں بہت کم دیکھے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔