پی آئی اے طیارہ حادثہ میتیں اسلام آباد پہنچا دی گئیں

تمام میتوں کو پاک آرمی کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے اسلام آباد منتقل کیا گیا


ویب ڈیسک December 08, 2016
تمام میتوں کو پاک آرمی کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے اسلام آباد منتقل کیا گیا- فوٹو: ایکسپریس

SIBI: پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی میتیں اسلام آباد پہنچا دی گئی ہیں جب کہ لواحقین کے لئے پمزاسپتال میں انفارمیشن ڈیسک بھی قائم کر دی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حویلیاں میں گزشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے بد قسمت طیارے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی میتیں وصول کرنے کے لئے اسلام آباد پہنچنا شروع ہو چکے ہیں۔ معروف نعت خواں جنید جمشید کے بھائی دیگر افراد کے ہمراہ پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے اسلام آباد پہنچے جہاں انہیں پی آئی اے حکام کی جانب سے تمام تر معلومات فراہم کی گئیں جب کہ لواحقین کے تمام سفری اخراجات بھی پی آئی اے ہی برداشت کر رہا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: طیارہ حادثے میں جنید جمشید سمیت 47 افراد جاں بحق

دوسری جانب طیارے کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی میتیں ایبٹ آباد سے آرمی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے اسلام آباد اسپورٹس کمپلیکس پہنچا دی گئی ہیں جہاں سے انہیں ایمبولینسز کے ذریعے پمز اسپتال منتقل کیا جائے گا۔ پمز اسپتال کے حکام کے مطابق ڈی این اے کے بعد میتیں لواحقین کے حوالے کی جائیں گی جب کہ اس حوالے سے اسپتال میں انفارمیشن ڈیسک بھی قائم کر دی گئی ہے۔ اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ لواحقین اپنے پیاروں کی میت کے حوالے سے ٹیلی فون نمبر 9260340-051 پر معلومات حاصل کریں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستانی طیاروں کو پیش آنے والے 16 بڑے حادثات

وفاقی وزیر برائے کیڈ طارق فضل چوہدری کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے دکھ کا بخوبی اندازہ ہے اور پوری کوشش ہو گی کہ جلد از جلد میتیں لواحقین کے حوالے کر دی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میتیں ڈی این اے کے بعد ورثا کے حوالے کی جائیں گی اور اس پورے عمل میں 6 سے 7 روز کا وقت لگ سکتا ہے۔

دوسری جانب چیرمین پی آئی اے اکرم سہگل نے جاں بحق افراد کے ورثا کو فوری طور پر 5، 5 لاکھ روپے فی کس دینے کا اعلان کیا ہے جو میتوں کی تدفین کے عمل میں خرچ ہوں گے جب کہ انشورنس کی مد میں 50 لاکھ روپے بعد میں ورثا کے حوالے کئے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔