سانحہ بلدیہ متاثرین دردر کی ٹھوکریں کھارہے ہیںکرامت علی

فیکٹری انتظامیہ نے غیر متوقع حادثے سے نمٹنے کیلیے کوئی انتظام نہیں کیاتھا.


Staff Reporter December 23, 2012
فیکٹری انتظامیہ نے غیر متوقع حادثے سے نمٹنے کیلیے کوئی انتظام نہیں کیاتھا. فوٹو: اے ایف پی/ فائل

پائلر کے ڈائریکٹر کرامت علی نے کہا ہے کہ سانحہ بلدیہ کے متاثرہ خاندان آج بھی اپنے پیاروںکی شناخت کے حصول میں دردر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔

پاکستان کی ہزاروں فیکٹریوں میں مزدور قوانین پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے، وہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کر رہے تھے، اس موقع پرگلوکار جواد احمد اور مزدور یونینز کے نمائندے بھی ان کے ہمراہ تھے،کرامت علی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی صنعتی تاریخ کے سب سے ہولناک حادثے سانحہ بلدیہ نے 262 سے زائد مزدور وں اور ان کے خاندانوں پر قیامت ڈھا دی تھی، سانحہ کے متاثرہ خاندان آج بھی اپنے پیاروں کی لاشوں کے منتظر ہیں۔

02

انھوں نے کہا کہ سانحہ بلدیہ کے محرکات اس بات کی واضح نشاندہی کرتے ہیں کہ فیکٹری انتظامیہ نے آگ پرقابوپانے یاکسی غیر متوقع حادثے سے نمٹنے کیلیے کوئی خاطر خواہ انتظام نہیںکیاتھا بلکہ ان کی مجرمانہ غفلت سے فیکٹری کے ہنگامی اخراج کے راستے بھی مقفل تھے، انھوںنے کہا کہ فیکٹری کی انسپکشن تو ان با اثر مالکان نے حکومت پر دبائو ڈال کر کئی سالوں سے بند کروائی ہوئی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔