ناپا کے طلبا 28 دسمبر سے’’مرچنٹ آف وینس‘‘پیش کرینگے
’’وینس کا سودا گر‘‘ اردو ترجمے میں پیش کیا جائیگا،پہلے دن ناپا آڈیٹوریم کا افتتاح بھی ہوگا.
لاہور:
نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ کے طلبہ وطالبات28 دسمبر سے شیکسپیئر کے تحریر کیے ہوئے کھیل مرچنٹ آف وینس کا اردو ترجمہ ''وینس کا سودا گر'' کے نام سے پیش کریں گے۔
یہ ڈرامہ ایک پریمی جوڑے کی کہانی پر مبنی ہے اس تھیٹر ڈرامے کے ہدایت کار اکبر اسلام ہیں جبکہ ڈرامے کے نگراں ضیا محی الدین ہونگے یہ کھیل ناپا آڈیٹوریم میں پیش کیا جائیگا اور اس ڈرامے کے پہلے روز ناپا آڈیٹوریم کا افتتاح بھی کیا جائے گا،ناپا آڈیٹوریم گزشتہ کئی ماہ سے زیر تعمیر تھا ڈرامے میں نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ کے پہلے، دوسرے اور تیسرے سال کے طلبہ و طالبات پرفارمنس کا مظاہرہ کریں گے ان فنکاروں میں حماد سرتاج، فراز، شاہ جہاںفرحان، نوئل، سونیا، شامین، اکبر اسلام سمیت دیگر شامل ہوں گے۔
ڈررامے کے حوالے سے ہدایت کا ر اکبر اسلام نے نمائندہ ایکسپریس کو بتایا کہ یہ کھیل عام عوام کے لیے نہیں ہوگا بلکہ یونیورسٹی کالجز اور اسکول کے طلبہ وطالبات اور میڈیا کے لیے ہوگا، ڈرامہ 3 روز تک جاری رہے گا، اکبر اسلام نے کہا کہ تھیٹر پاکستان میں مر چکا تھا ہم اپنے معیاری کام سے لوگوں کو اس جانب ایک بار پھر متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے آج نوجوانوں کا رسپانس ہمیں بہت شاندار مل رہا ہے لوگ چاہتے ہیں کہ پاکستان کے تمام شہروں میں تھیٹر کا انعقاد ہو اس ڈرامے کے بعد ہم جنوری کے آغاز میں ہندوستان جارہے ہیں جہاں نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ کے طلبہ و طالبات دہلی انسٹیٹیوٹ میں پرفارم کریں گے،ضیا محی الدین کی سربراہی میں ہم نے جو کچھ سیکھا ہے وہ عوام تک پہنچا رہے ہیں امید ہے لوگوں کو کام پسند آئے گا۔
نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ کے طلبہ وطالبات28 دسمبر سے شیکسپیئر کے تحریر کیے ہوئے کھیل مرچنٹ آف وینس کا اردو ترجمہ ''وینس کا سودا گر'' کے نام سے پیش کریں گے۔
یہ ڈرامہ ایک پریمی جوڑے کی کہانی پر مبنی ہے اس تھیٹر ڈرامے کے ہدایت کار اکبر اسلام ہیں جبکہ ڈرامے کے نگراں ضیا محی الدین ہونگے یہ کھیل ناپا آڈیٹوریم میں پیش کیا جائیگا اور اس ڈرامے کے پہلے روز ناپا آڈیٹوریم کا افتتاح بھی کیا جائے گا،ناپا آڈیٹوریم گزشتہ کئی ماہ سے زیر تعمیر تھا ڈرامے میں نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ کے پہلے، دوسرے اور تیسرے سال کے طلبہ و طالبات پرفارمنس کا مظاہرہ کریں گے ان فنکاروں میں حماد سرتاج، فراز، شاہ جہاںفرحان، نوئل، سونیا، شامین، اکبر اسلام سمیت دیگر شامل ہوں گے۔
ڈررامے کے حوالے سے ہدایت کا ر اکبر اسلام نے نمائندہ ایکسپریس کو بتایا کہ یہ کھیل عام عوام کے لیے نہیں ہوگا بلکہ یونیورسٹی کالجز اور اسکول کے طلبہ وطالبات اور میڈیا کے لیے ہوگا، ڈرامہ 3 روز تک جاری رہے گا، اکبر اسلام نے کہا کہ تھیٹر پاکستان میں مر چکا تھا ہم اپنے معیاری کام سے لوگوں کو اس جانب ایک بار پھر متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے آج نوجوانوں کا رسپانس ہمیں بہت شاندار مل رہا ہے لوگ چاہتے ہیں کہ پاکستان کے تمام شہروں میں تھیٹر کا انعقاد ہو اس ڈرامے کے بعد ہم جنوری کے آغاز میں ہندوستان جارہے ہیں جہاں نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ کے طلبہ و طالبات دہلی انسٹیٹیوٹ میں پرفارم کریں گے،ضیا محی الدین کی سربراہی میں ہم نے جو کچھ سیکھا ہے وہ عوام تک پہنچا رہے ہیں امید ہے لوگوں کو کام پسند آئے گا۔