طیارے کا انجن دھماکے سے پھٹا جس سے ونگ کونقصان پہنچا ابتدائی رپورٹ
جب پائلٹ نے کنٹرول ٹاورکو انجن فیل ہونے کا بتایا توطیارہ مسلسل نیچے آرہا تھا، جہاز میں فنی خرابی کا بھی انکشاف ہوا ہے
SOCHI:
حویلیاں طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دوران پرواز ہی طیارے کا انجن خرابی پیدا ہونے کے ساتھ ہی فضا میں دھماکے سے پھٹ گیا جس نے طیارے کے ونگ کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔
رپورٹ کے مطابق طیارہ پائلٹ کے کنڑول سے باہر ہوا اور 13 ہزار فٹ کی بلندی سے نیچے آنا شروع ہوا جس وقت پائلٹ نے انجن فیل کے متعلق کنڑول ٹاورسے رابطہ کیا تو طیارہ بلندی سے مسلسل نیچے آرہا تھا اور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ جب طیارہ صرف 60 سیکنڈ میں 2 ہزارفٹ تک نیچے آیا۔ انجن کے پھٹنے اور ونگ کو نقصان پہنچنے کے بعد پائلٹ نے طیارے کو گلائیڈ کرنے کیلیے دوسرا انجن بھی بند کیا لیکن اسوقت تک تاخیر ہوچکی تھی اور طیارہ فری فال پوزیشن میں مسلسل نیچے آتا ہوا دکھائی دیا اور حادثے کا شکار ہوگیا۔
2014 میں بھی اسی طیارے کا ایک انجن خراب ہوا اور طیارہ گراؤنڈ کرکے مکمل طور پر نیا انجن ڈالا گیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حتمی صورتحال تفصیلی انکوائری کے بعد واضح ہوگی۔ نجی ٹی وی کے مطابق طیارے میں پہلے سے فنی خرابی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ فنی خرابی کی نشاندہی کے باوجود طیارے کو اگلی پرواز پر چترال بھیج دیا گیا۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے طویل عرصے سے اے ٹی آر طیاروں کو استعمال کررہی ہے اور یہ طیارے بہت محفوظ ہوتے ہیں۔
حویلیاں طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دوران پرواز ہی طیارے کا انجن خرابی پیدا ہونے کے ساتھ ہی فضا میں دھماکے سے پھٹ گیا جس نے طیارے کے ونگ کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔
رپورٹ کے مطابق طیارہ پائلٹ کے کنڑول سے باہر ہوا اور 13 ہزار فٹ کی بلندی سے نیچے آنا شروع ہوا جس وقت پائلٹ نے انجن فیل کے متعلق کنڑول ٹاورسے رابطہ کیا تو طیارہ بلندی سے مسلسل نیچے آرہا تھا اور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ جب طیارہ صرف 60 سیکنڈ میں 2 ہزارفٹ تک نیچے آیا۔ انجن کے پھٹنے اور ونگ کو نقصان پہنچنے کے بعد پائلٹ نے طیارے کو گلائیڈ کرنے کیلیے دوسرا انجن بھی بند کیا لیکن اسوقت تک تاخیر ہوچکی تھی اور طیارہ فری فال پوزیشن میں مسلسل نیچے آتا ہوا دکھائی دیا اور حادثے کا شکار ہوگیا۔
2014 میں بھی اسی طیارے کا ایک انجن خراب ہوا اور طیارہ گراؤنڈ کرکے مکمل طور پر نیا انجن ڈالا گیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حتمی صورتحال تفصیلی انکوائری کے بعد واضح ہوگی۔ نجی ٹی وی کے مطابق طیارے میں پہلے سے فنی خرابی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ فنی خرابی کی نشاندہی کے باوجود طیارے کو اگلی پرواز پر چترال بھیج دیا گیا۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے طویل عرصے سے اے ٹی آر طیاروں کو استعمال کررہی ہے اور یہ طیارے بہت محفوظ ہوتے ہیں۔