کامیاب تجربے کے بعد سولرطیارہ 2018 میں لانچ کرنے کا اعلان

سولراسٹراٹس صرف 28 فٹ لمبا ہے جس میں 32 کلو واٹ کا انجن اور اس میں 20 کلوواٹ ہاور کی لیتھیم آئین بیٹری لگی ہے۔


ویب ڈیسک December 09, 2016
سولراسٹراٹس صرف 28 فٹ لمبا ہے جس میں 32 کلو واٹ کا انجن اور اس میں 20 کلوواٹ ہاور کی لیتھیم آئین بیٹری لگی ہے۔ فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

سورج کی توانائی سے اڑنے والا سولراسٹراٹس طیارہ پہلی مرتبہ 2018 میں لانچ کردیا جائے گا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق الیکٹریکل اور سولر گاڑیاں 21ویں صدی کی اہم ایجادات ہیں لیکن اب سورج کی توانائی سے اڑنے والا طیارہ سولر اسٹراٹس بنانے والی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ 2018 میں سولر اسٹراٹس کو لانچ کردیا جائے گا۔ طیارہ ایجاد کرنے والے پائلٹ رافیل ڈامجن کی قیادت میں ان کی ٹیم نے شمسی توانائی پر چلنے والی کشتی میں دنیا کے گرد چکر لگایا جسے 2012 میں مکمل کیا گیا جس کے بعد شمسی توانائی میں چلنے والا سولر اسٹراٹس طیارہ لانچ کیا جائے گا۔

طیارے میں 2 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور طیارہ زمین سے 25 ہزار فٹ بلندی پر اڑسکتا ہے جب کہ سولر اسٹراٹس طیارے کی خاص بات یہ ہے کہ وہ ایک ہی وقت میں 24 گھنٹے سے بھی زائد وقت تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔سولراسٹراٹس صرف 28 فٹ لمبا ہے جس میں 32 کلو واٹ کا انجن نصب ہے جب کہ اس میں 20 کلوواٹ ہاور کی لیتھیم آئین بیٹری لگی ہے جسے طیارے کے دونوں پروں پر لگے 72،72 اسکوائر فٹ کے سولر سیل چارج کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں