پنجاب اورخیبرپختونخوا میں دھند کے باعث نظام زندگی مفلوج

شہری دھند میں غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں، ترجمان موٹر وے پولیس


ویب ڈیسک December 10, 2016
شہری دھند میں سفر کے دوران فوگ لائٹس آن رکھیں، ترجمان موٹر وے پولیس۔ فوٹو: فائل

پنجاب اور خیبر پختونخوا میں دھند کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور حد نگاہ انتہائی کم ہونے کے باعث موٹر وے کے بیشتر سیکشنز کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے جب کہ بعض شہروں میں فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور، حافظ آباد، پنڈی بھٹیاں، قصور اور فیصل آباد سمیت پنجاب کے بیشتر علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں ہیں جب کہ شیخوپورہ، خانیوال، کبیروالا، میاں چنوں، جہانیاں، بورے والا، پنڈی بھٹیاں اور گردونواح میں دھند کے باعث حد نگاہ صفر تک پہنچ گئی ہے۔

شدید دھند کے باعث اسکول اور دفاتر جانے والوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے جب کہ لاہور اور ملتان ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی بند کر دیا گیا ہے۔ جدہ سے ملتان آنے والی پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 740 کو دھند کے باعث کراچی کے جناح ٹرمینل پر اتار لیا گیا، ملتان سے اسلام آباد جانے والی پرواز کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے جب کہ کراچی سے ملتان آنے والی ایئربلیو کی پروازکو بھی واپس بھیج دیا گیا، لاہورایئرپورٹ پربھی مقامی اور انٹرنیشنل فلائٹس تاخیر کا شکار ہوئیں۔ ایئرپورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی ڈومیسٹک فلائٹ پی کے 303 صبح 11 بجے معمول کے مطابق کراچی کے لئے روانہ ہوگی۔

ترجمان موٹر وے پولیس عمران شاہ کا کہنا ہے کہ شدید دھند کے باعث فیصل آباد سے پنڈی بھٹیاں تک موٹر وے کے سیکشن ایم تھری اور گوجرہ تک ایم فورسیکشن کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حد نگاہ کم ہونے کی وجہ سے پشاور سے اسلام آباد جانے والے موٹر وے کے برہان انٹر چینج کو بھی رات 10 بجے بند کر دیا گیا تھا۔ ترجمان موٹر وے پولیس نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر سفر کرنا ہے تو جی ٹی روڈ کو استعمال کیا جائے اور فوگ لائٹس جلا کر کانوائے کی صورت میں سفر کیا جائے، سفر کے دوران ڈرائیور رفتار کم رکھیں اور کانوائے کی صورت میں سفر کرنے کی کوشش کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |