امریکی انتخابات میں روس نے مداخلت کر کے ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوایا سی آئی اے
ڈونلڈ ٹرمپ نے سی آئی اے کی جانب سے انہیں جتوانے کے لئے روسی مدد کی تردید کردی
امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے انکشاف کیا ہے کہ روس نے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کر کے ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوایا۔
امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ کے مطابق سی آئی اے کی جانب سے امریکی حکام کو بتایا گیا ہے کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوانا روس کا اولین مقصد تھا۔ سی آئی اے کے مطابق روس نے امریکی انتخابات میں مداخلت کر کے ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔
امریکی صدر براک اوباما نے کانگریس کی جانب سے الیکشن کے دوران روسی مداخلت کی تحقیقات کے بڑھتے ہوئے مطالبے کے بعد گزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے دوران ہونے والے سائبر حملوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ دوسری جانب نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی آئی اے کی جانب سے انہیں جتوانے کے لئے روسی مدد کی تردید کردی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن جتوانے میں روسی مدد کی بات کرنے والے وہی لوگ ہیں جو کہتے تھے کہ صدام حسین نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار (ڈبلیو ایم ڈیز) جمع کر رکھے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی انتخابات تاریخ کی سب سے بڑی الیکٹورل کالج فتح کے ساتھ کافی پہلے ختم ہو چکے ہیں لہذا امریکا کو ایک بار پھر سے عظیم بنانے کے لئے آگے چلا جائے۔ سائبر حملوں کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہیکنگ روس سے بھی ہو سکتی ہے، چین سے بھی اور نیو جرسی میں بیٹھ کر بھی کوئی شخص ہیکنگ کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں ریبلپکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک امیدوار ہلیری کلنٹن کو واضح مارجن سے شکست دی تھی جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد امریکا میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا جن کا کہنا تھا کہ معتصب شخص امریکا کا صدر نہیں ہو سکتا۔
امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ کے مطابق سی آئی اے کی جانب سے امریکی حکام کو بتایا گیا ہے کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوانا روس کا اولین مقصد تھا۔ سی آئی اے کے مطابق روس نے امریکی انتخابات میں مداخلت کر کے ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔
امریکی صدر براک اوباما نے کانگریس کی جانب سے الیکشن کے دوران روسی مداخلت کی تحقیقات کے بڑھتے ہوئے مطالبے کے بعد گزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے دوران ہونے والے سائبر حملوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ دوسری جانب نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی آئی اے کی جانب سے انہیں جتوانے کے لئے روسی مدد کی تردید کردی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن جتوانے میں روسی مدد کی بات کرنے والے وہی لوگ ہیں جو کہتے تھے کہ صدام حسین نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار (ڈبلیو ایم ڈیز) جمع کر رکھے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی انتخابات تاریخ کی سب سے بڑی الیکٹورل کالج فتح کے ساتھ کافی پہلے ختم ہو چکے ہیں لہذا امریکا کو ایک بار پھر سے عظیم بنانے کے لئے آگے چلا جائے۔ سائبر حملوں کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہیکنگ روس سے بھی ہو سکتی ہے، چین سے بھی اور نیو جرسی میں بیٹھ کر بھی کوئی شخص ہیکنگ کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں ریبلپکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک امیدوار ہلیری کلنٹن کو واضح مارجن سے شکست دی تھی جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد امریکا میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا جن کا کہنا تھا کہ معتصب شخص امریکا کا صدر نہیں ہو سکتا۔