انتخابات کے لیے بائیومیٹرک مشینوں کی خریداری کا معاملہ سست روی کا شکار

تاحال ضمنی انتخابات میں تجربات کے لیے مشینوں کا آرڈر ہی نہیں دیا جاسکا ہے،رکن پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات

تاحال ضمنی انتخابات میں تجربات کے لیے مشینوں کا آرڈر ہی نہیں دیا جاسکا ہے،رکن پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات۔ فوٹو : فائل

HYDERABAD:
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ اور بائیو میٹرک مشینوں کی خریداری کا معاملہ سست روی کا شکار ہے۔

ایکسپریس کو پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کے رکن کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن بائیومیٹرک اور الیکڑانک ووٹنگ مشینوں کے معاملے پر سست روی کا شکار ہے اور تاحال ضمنی انتخابات میں تجربات کے لیے مشینوں کا آرڈر ہی نہیں دیا جاسکا۔ الیکشن کمیشن نے مشینوں کے ٹینڈر جاری کرنے کے بعد ان کی ٹیکنیکل بریفنگ بھی لی ہے تاہم ابھی تک کسی بھی کمپنی کو ان کے لیے آرڈر نہیں دیا گیا۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات سے درخواست کی ہے کہ وہ دونوں قسم کی مشینوں کے لیے آنے والی کمپنیوں سے بریفنگ لے لیں اور ٹیسٹنگ کے لیے آنے والی مشینوں کے ڈیمو کا جائزہ بھی لیں تاکہ پارلیمانی کمیٹی کے اطمینان کے بعد الیکشن کمیشن الیکٹرانک اور بائیو میٹرک مشینوں کے تجربات کے لیے ڈیل کو فائنل کر سکیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن آئندہ سال سے ملک میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور بائیومیٹرک شناختی مشینوں کے تجربات کا آغاز کرے گی جس کے بعد ان مشینوں سے حاصل ہونے والے نتائج کی رپورٹ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کرے گی۔

ذرائع کے مطابق انتخابی اصلاحات کمیٹی کا اجلاس ڈیمو کے جائزے کے لیے نہیں بلایا جاسکا کیونکہ حکومت پاناما لیکس معاملے میں مصرو ف ہونے کی وجہ سے اجلاس منعقد نہیں کر سکی۔ اب جب سپریم کورٹ میں پاناما لیکس معاملہ آئندہ ماہ تک چلا گیا ہے تو کمیٹی کا اجلاس بلا کر ڈیمو کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔
Load Next Story