پاکستانی شاہینوں کی بھارتی سرزمین پر مشقیں شروع

پاکستانی ٹیم نے بھارتی سرزمین پر قدم رکھنے کے بعد وقت ضائع کرنے کے بجائے اتوار سے ہی اپنی مشقوں کا آغاز کردیا۔


Sports Desk December 24, 2012
طویل پریکٹس سیشن میں قومی کرکٹرز نے بھارتی سورماؤں کو قابو کرنے کیلیے مختلف دائو پیچ کی جانچ کی۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

پاکستانی شاہینوں نے بھارتی سرزمین پر مشقیں شروع کردیں، اتوار کو بنگلور کے چناسوامی اسٹیڈیم پر زیادہ تر کھلاڑی فیلڈنگ پریکٹس میں مصروف رہے۔

طویل سیشن میں کرکٹرز نے بھارتی سورمائوں کو قابو کرنے کیلیے اپنے مختلف دائو پیچ کی جانچ کی، کپتان محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ روایتی حریف سے معرکوں میں ہم پر کوئی دبائو نہیں ہے، فتح شکست سے بے نیاز ہوکر صرف اچھی کرکٹ کھیلیں گے، حریف کپتان مہندرا سنگھ دھونی کے زیادہ تجربہ کارہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، دونوں ہمسایہ ممالک کو کرکٹ روابط مزید بڑھانے چاہئیں، ہم بھی اپنے ہوم کرائوڈ کے سامنے صلاحیتوں کے اظہار کا موقع پانے کو بیتاب ہیں۔ کوچ ڈیو واٹمور نے کہاکہ گرین شرٹس ماضی میں بھارت میں اچھی کارکردگی پیش کرچکے، ہمیں صرف پرفارمنس میں مستقل مزاجی کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کے خلاف مختصر سیریز کیلیے قذافی اسٹیڈیم میں ٹریننگ کیمپ کے دوران کڑی محنت کے باوجود پاکستانی ٹیم نے بھارتی سرزمین پر قدم رکھنے کے بعد وقت ضائع کرنے کے بجائے اتوار سے ہی اپنی مشقوں کا آغاز کردیا، بنگلور کے چنا سوامی اسٹیڈیم پر صبح کو ہی کھلاڑی پہنچ گئے اور گیارہ بجے سے قبل ہی پریکٹس سیشن شروع کردیا۔ شاہد خان آفریدی، ناصر جمشید، کامران اکمل، شعیب ملک اور سعید اجمل سمیت تمام 15 رکنی دستے نے کوچ ڈیو واٹمور کی نگرانی میں ٹریننگ کی۔ وارم اپ ہونے کے بعد کھلاڑیوں نے اپنا زیادہ تر وقت فیلڈنگ پریکٹس میں گزارا، تقریباً تمام ہی پلیئر آئوٹ فیلڈ کیچنگ پریکٹس اور گرائونڈ فیلڈنگ میں مصروف رہے۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے محمد حفیظ نے واضح کیا کہ بھارت کے ساتھ پانچ برس بعد باہمی سیریز کے حوالے سے ان پر کوئی اضافی دبائو نہیں اور ان کی ٹیم ہر قسم کے پریشر سے آزاد ہوکر کھیلے گی، انھوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم یہاں پر اچھی کرکٹ کھیلنے کیلیے آئی ہے، فتح اور شکست سے کوئی فرق نہیں پڑتا، محمد حفیظ نے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے پر بھی مایوسی ظاہر کرنے کے ساتھ جلد اپنے سونے پڑے میدانوں کے آباد ہونے کی بھی امید ظاہر کی، انھوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہو تاکہ ہمارے نوجوانوں کو بھی اپنے ہوم کرائوڈ کے سامنے صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملے، حفیظ نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور بھارتی کرکٹ بورڈز کے درمیان تعلقات تیزی سے بہتر ہورہے ہیں، دونوں ممالک کو کھیل کے مفاد میں ایک دوسرے سے زیادہ کرکٹ کھیلنی چاہیے۔

01

ایک سوال پر ٹوئنٹی 20 کپتان نے کہا کہ جب بھی پاک بھارت معرکے ہوتے ہیں توقعات بہت زیادہ بڑھ جاتی ہیں دونوں جانب کے شائقین اپنی ٹیم کو ہارتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا مگر ہم یہاں پر اچھی کرکٹ کھیلنے اور اس سے لطف اندوز ہونے کیلیے آئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کو بھارت میں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں اور ان کو یہاں پر آکر خوشی ہوتی ہے۔ شاہد خان آفریدی کے ون ڈے اسکواڈ میں شامل ہونے کے امکان سے متعلق پوچھے گئے سوال پر حفیظ نے کہا کہ آفریدی ایک مضبوط کھلاڑی اور وہ اس بحران سے باہر آجائیں گے، انھوں نے اس کو مثبت انداز میںایک چیلنج کے طور پر لیا اور ٹوئنٹی 20 میچز کیلیے بہترین تیاری کی ہے۔

بھارتی کپتان مہندرا سنگھ دھونی سے اپنے موزانے پر حفیظ نے کہا کہ دھونی بطور کپتان مجھ اور مصباح الحق سے زیادہ تجربہ کار ہیں مگر کپتان کا کام ہی چیلنجز کا سامنا کرنا ہوتا ہے میرا بھی مقصد یہی ہوگا کہ میری ٹیم بغیر کسی دبائو کے اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلے۔

اس موقع پر کوچ ڈیو واٹمور نے کہا کہ بھارت کے ساتھ سیریز کے حوالے سے مجھ پر بھی کوئی دبائو نہیں ہے میں پہلے ہی بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے کھلاڑیوں کی کوچنگ کرچکا ان میں کوئی فرق محسوس نہیں ہوا ہے، ماضی میں پاکستانی ٹیم بھارت میں اچھا پرفارم کرچکی ، ہمیں صرف اپنے کھیل میں تھوڑی مزید مستقل مزاجی کی ضرورت اور ہم اسی کیلیے کوشش کررہے ہیں۔ واٹمور نے کہا کہ ہم آئی سی سی ایونٹس میں بھارت سے مقابلہ کرچکے مگر میرے لیے روایتی حریفوں کے درمیان باہمی سیریز کا یہ پہلا تجربہ ہوگا اگرچہ یہ سیریز مختصر ہے مگر ہم یہاں آنے پر خوش اور مجھے یقین ہے کہ بھارتی ٹیم بھی ہمارے ساتھ کھیلنے پر خوش ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں