ویزہ ختم ہونے کے باوجود واپس نہ جانے والے عمرہ معتمرین کو جرمانہ اور سزا ہوگی

وطن واپس نہ جانے والے افراد کو 50 ہزار سے ایک لاکھ ریال جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ سعودی حکام


ویب ڈیسک December 12, 2016
وطن واپس نہ جانے والے افراد کو 50 ہزار سے ایک لاکھ ریال جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ سعودی حکام، فوٹو؛ فائل

MINGORA: سعودی حکام نے عمرہ پر آنے والے افراد کو متنبہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ عمرہ معتمرین نے اگر اپنے ویزے کی مدت سے زیادہ سعودی عرب میں قیام کیا تو انہیں 50 ہزار سے ایک لاکھ ریال جرمانہ جب کہ ایک سال قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

عرب خبر رساں ویب سائٹ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کے ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے پاسپورٹ نے عمرہ معتمرین اور زائرین سے ایک بار پھر اپیل کی ہے کہ وہ سعودی عرب میں اپنے قیام کی قانونی مدت کی سختی سے پابندی کریں اور مقررہ وقت پر اپنے اپنے ملک واپس لوٹ جائیں بصورت دیگر قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو 50 ہزار سے ایک لاکھ ریال جرمانہ اور 6 ماہ قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

سعودی حکام کی جانب مزید کہا گیا ہےکہ ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد واپس نہ جانے والے معتمرین کو جرمانے اور قید کے بعد ملک بدری کی سزا بھی دی جائے گی۔ سعودی حکام کا کہنا تھا کہ ویزہ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں اور حج وعمرہ ٹورآپریٹرز کی ذمہ داری ہے کہ وہ تاخیر کرنے والے معتمرین کے بارے میں متعلقہ حکام کو فوری طور پر مطلع کریں جب کہ اطلاع نہ دینے پر کمپنی کے ذمہ داران کو بھی ایک لاکھ ریال جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

سعودی حکام نے عمرہ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بھی متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ عمرہ ویزہ کے قواعد کی خلاف ورزی کی مرتکب فرموں اور سعودی عرب میں معتمرین کو سروسز فراہم کرنے والے ان اداروں کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی جو غیرملکی معتمرین کے حوالے سے قانون کی خلاف ورزی کریں گے اور واپسی میں تاخیر کرنے والے غیرملکی معتمرین کو تحفظ دینے کے جرم میں ایک لاکھ ریال جرمانہ، کمپنی کے ڈائریکٹر کو ایک سال قید اور ملک بدری کی سزا ہوسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں