ون ڈے میں پہلی سنچری ٹنڈولکر کو 4برس انتظار کرنا پڑا
سچن ٹنڈولکر کو 78 میچز بعد ایک روزہ کرکٹ میں اپنے نام کے آگے100 کا ہندسہ سجا ہوا دیکھنا نصیب ہوا
سنچریوں کے بادشاہ سچن ٹنڈولکر کو اپنی پہلی ون ڈے تھری فیگر اننگز سجانے میں چار برس انتظار کرنا پڑا۔
78 میچز بعد ان کو ایک روزہ کرکٹ میں اپنے نام کے آگے100 کا ہندسہ سجا ہوا دیکھنا نصیب ہوا۔ سچن ٹنڈولکر انٹرنیشنل کرکٹ میں23 سال گزارنے کے بعد ون ڈے سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا، ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں میں ان کی سنچریوں کی تعداد سب سے زیادہ جبکہ دونوں فارمیٹس میں مجموعی طور پر سنچریوں کی سنچری کا منفرد اعزاز بھی ان کے نام ہے۔ انھوں نے ون ڈے کرکٹ میں 49 تھری فیگرز اننگز اسکور کیں مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ کیریئر کی پہلی ایک روزہ سنچری کا لطف اٹھانے میں ان کو چار برس لگے اور انھوں نے یہ کارنامہ اپنے 79 ویں میچ میں انجام دیا جوکہ 1994 میں کولمبو میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا گیا تھا۔
اس میں ٹنڈولکر نے 110 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی، اس دوران انھوں نے حریف فاسٹ بولرز گلن میک گرا، کریگ میک ڈرمٹ اور اسپنرز شین وارن ، ٹم مے کی دل کھول کر پٹائی کی اور اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ ٹنڈولکر کی یادگار سنچریوں کی فہرست تو خاصی طویل ہیں مگر ان میں سے یہاں پر صرف چند کا ذکر کیا جارہا ہے، آسٹریلیا کے خلاف 22 اپریل 1998 کو شارجہ میں ٹنڈولکر نے 143 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی، انھوں نے 131 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 5 چھکے اور 9 چوکے جڑ کر بھارت کو ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچایا۔
ریت کے طوفان کے باعث بھارت کو اس میچ میں نظر ثانی شدہ ہدف ملا تھا جس کے تحت اسے کامیابی کیلیے 276 اور فائنل میں جگہ بنانے کیلیے 46 اوورز میں 237 رنز بنانے کی ضرورت تھی جہاں ایک طرف فضا میں ریت اڑ رہی تھی وہیں ٹنڈولکر نے بھی صحرائی طوفان کا روپ دھار کر کینگرو اٹیک کی دھجیاں بکھیر دی تھیں۔23 مئی 1999 کو برسٹول میں کینیا کے خلاف 140 کی اننگز اس لیے بھی یادگار ہے کہ انھوں نے یہ کارنامہ ممبئی میں اپنے والد کی آخری رسومات میں شرکت کے چند روز بعد انجام دیا تھا، انھوں نے راہول ڈریوڈ (104رنز) کے ساتھ تیسری وکٹ کیلیے 2377 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کی تھی۔
24 فروری 2010 کو ٹنڈولکر نے جنوبی افریقہ کے خلاف گوالیار میں ون ڈے میچ میں ڈبل سنچری اسکور کرنے والے پہلے بیٹسمین کا کارنامہ انجام دیا، جب انھوں نے یہ اننگز تراشی اس وقت وہ 37 ویں سالگرہ سے صرف چند ماہ کی دوری پر تھے مگر اس کے باوجود انھوں نے نوجوانوں سے بڑھ کر کھیل پیش کیا بعد میں ون ڈے میں سب سے زیادہ انفرادی اننگز کا ریکارڈ سہواگ نے توڑ دیا تھا۔16 مارچ 2012 کو ایشیا کپ میں بنگلہ دیش کے خلاف 114 رنز کی اننگز اس لیے یادگار ہے کہ اس کے ذریعے انھوں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں سنچریوں کی سنچری مکمل کی تھی، دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت یہ مقابلہ ہار گیا تھا۔
78 میچز بعد ان کو ایک روزہ کرکٹ میں اپنے نام کے آگے100 کا ہندسہ سجا ہوا دیکھنا نصیب ہوا۔ سچن ٹنڈولکر انٹرنیشنل کرکٹ میں23 سال گزارنے کے بعد ون ڈے سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا، ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں میں ان کی سنچریوں کی تعداد سب سے زیادہ جبکہ دونوں فارمیٹس میں مجموعی طور پر سنچریوں کی سنچری کا منفرد اعزاز بھی ان کے نام ہے۔ انھوں نے ون ڈے کرکٹ میں 49 تھری فیگرز اننگز اسکور کیں مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ کیریئر کی پہلی ایک روزہ سنچری کا لطف اٹھانے میں ان کو چار برس لگے اور انھوں نے یہ کارنامہ اپنے 79 ویں میچ میں انجام دیا جوکہ 1994 میں کولمبو میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا گیا تھا۔
اس میں ٹنڈولکر نے 110 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی، اس دوران انھوں نے حریف فاسٹ بولرز گلن میک گرا، کریگ میک ڈرمٹ اور اسپنرز شین وارن ، ٹم مے کی دل کھول کر پٹائی کی اور اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ ٹنڈولکر کی یادگار سنچریوں کی فہرست تو خاصی طویل ہیں مگر ان میں سے یہاں پر صرف چند کا ذکر کیا جارہا ہے، آسٹریلیا کے خلاف 22 اپریل 1998 کو شارجہ میں ٹنڈولکر نے 143 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی، انھوں نے 131 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 5 چھکے اور 9 چوکے جڑ کر بھارت کو ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچایا۔
ریت کے طوفان کے باعث بھارت کو اس میچ میں نظر ثانی شدہ ہدف ملا تھا جس کے تحت اسے کامیابی کیلیے 276 اور فائنل میں جگہ بنانے کیلیے 46 اوورز میں 237 رنز بنانے کی ضرورت تھی جہاں ایک طرف فضا میں ریت اڑ رہی تھی وہیں ٹنڈولکر نے بھی صحرائی طوفان کا روپ دھار کر کینگرو اٹیک کی دھجیاں بکھیر دی تھیں۔23 مئی 1999 کو برسٹول میں کینیا کے خلاف 140 کی اننگز اس لیے بھی یادگار ہے کہ انھوں نے یہ کارنامہ ممبئی میں اپنے والد کی آخری رسومات میں شرکت کے چند روز بعد انجام دیا تھا، انھوں نے راہول ڈریوڈ (104رنز) کے ساتھ تیسری وکٹ کیلیے 2377 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کی تھی۔
24 فروری 2010 کو ٹنڈولکر نے جنوبی افریقہ کے خلاف گوالیار میں ون ڈے میچ میں ڈبل سنچری اسکور کرنے والے پہلے بیٹسمین کا کارنامہ انجام دیا، جب انھوں نے یہ اننگز تراشی اس وقت وہ 37 ویں سالگرہ سے صرف چند ماہ کی دوری پر تھے مگر اس کے باوجود انھوں نے نوجوانوں سے بڑھ کر کھیل پیش کیا بعد میں ون ڈے میں سب سے زیادہ انفرادی اننگز کا ریکارڈ سہواگ نے توڑ دیا تھا۔16 مارچ 2012 کو ایشیا کپ میں بنگلہ دیش کے خلاف 114 رنز کی اننگز اس لیے یادگار ہے کہ اس کے ذریعے انھوں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں سنچریوں کی سنچری مکمل کی تھی، دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت یہ مقابلہ ہار گیا تھا۔