شہر قائد پینل نے آرٹس کونسل کے الیکشن کا بائیکاٹ کردیا
ہمیں ممبران کی فہرست بھی فراہم نہیں کی گئی، پریس کانفرنس سے خطاب.
آرٹس کونسل کراچی کے 25 دسمبر کو ہونے والے سالانہ انتخابات میںحصہ لینے والے شہرقائد پینل نے الیکشن کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمن اور چیئرمین ہاشم رضازیدی کے جانبدارانہ رویے اور اقدامات کے خلاف احتجاجاً انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
یہ اعلان شہرقائد پینل کے صدارتی امیدوار نجم الدین شیخ اور امیدوار برائے سیکریٹری خالد آرائیں نے اتوار کی شام کراچی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پینل کے امیدوار برائے نائب صدر سیداظفر رضوی، عامر مسعودشیخ، حمیدبھٹو، محمد ایوب کے علاوہ پینل کے روح رواں رضوان صدیقی بھی موجود تھے، خالدآرائیں نے کہا کہ احمد شاہ کی ایما پر ڈاکٹر سیف الرحمن کو الیکشن کمشنر مقرر کیاگیا۔
انھوںنے بتایا کہ ہم نے درست اور موبائل فون نمبر کے ساتھ اراکین آرٹس کونسل کی مکمل فہرست طلب کی تھی اور تحریری طور پر الیکشن کمشنر سے بھی درخواست کی تھی اور تین دن کے بعد15دسمبر کو الیکشن کمشنر نے ہمیں جو انتخابی فہرست کی سی ڈی فراہم کی وہ پرانی سی ڈی کی کاپی تھی کیونکہ فہرست میں بھی اراکین کے موبائل فون نمبرز موجود نہیں ہیں، نجم الدین شیخ نے بتایا کہ 3 برس کے دوران جو اراکین اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں ان کے ممبرشپ نمبر بھی نئے اراکین کو دے دیے گئے ہیں اور انھیں تقریباً 6ہزار اراکین کی فہرست میں تلاش کرنا ممکن نہیں۔
اراکین کے جعلی کارڈ بنائے جارہے ہیں جس کی روک تھام ہمارے بس میں نہیں اس لیے ہم نے حق رائے دہی کیلیے قومی شناختی کارڈ کو لازمی قرار دینے کا مطالبہ کیا جسے نظرانداز کردیا گیا،ہماری کسی بھی درخواست اور مطالبے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی لہٰذا اس تمام صورت حال اور جانبدارانہ اقدامات کے تحت ہونے والے انتخابات میں ہمارے لیے حصہ لینا ممکن نہیں رہا۔
یہ اعلان شہرقائد پینل کے صدارتی امیدوار نجم الدین شیخ اور امیدوار برائے سیکریٹری خالد آرائیں نے اتوار کی شام کراچی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پینل کے امیدوار برائے نائب صدر سیداظفر رضوی، عامر مسعودشیخ، حمیدبھٹو، محمد ایوب کے علاوہ پینل کے روح رواں رضوان صدیقی بھی موجود تھے، خالدآرائیں نے کہا کہ احمد شاہ کی ایما پر ڈاکٹر سیف الرحمن کو الیکشن کمشنر مقرر کیاگیا۔
انھوںنے بتایا کہ ہم نے درست اور موبائل فون نمبر کے ساتھ اراکین آرٹس کونسل کی مکمل فہرست طلب کی تھی اور تحریری طور پر الیکشن کمشنر سے بھی درخواست کی تھی اور تین دن کے بعد15دسمبر کو الیکشن کمشنر نے ہمیں جو انتخابی فہرست کی سی ڈی فراہم کی وہ پرانی سی ڈی کی کاپی تھی کیونکہ فہرست میں بھی اراکین کے موبائل فون نمبرز موجود نہیں ہیں، نجم الدین شیخ نے بتایا کہ 3 برس کے دوران جو اراکین اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں ان کے ممبرشپ نمبر بھی نئے اراکین کو دے دیے گئے ہیں اور انھیں تقریباً 6ہزار اراکین کی فہرست میں تلاش کرنا ممکن نہیں۔
اراکین کے جعلی کارڈ بنائے جارہے ہیں جس کی روک تھام ہمارے بس میں نہیں اس لیے ہم نے حق رائے دہی کیلیے قومی شناختی کارڈ کو لازمی قرار دینے کا مطالبہ کیا جسے نظرانداز کردیا گیا،ہماری کسی بھی درخواست اور مطالبے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی لہٰذا اس تمام صورت حال اور جانبدارانہ اقدامات کے تحت ہونے والے انتخابات میں ہمارے لیے حصہ لینا ممکن نہیں رہا۔