لاہورہائیکورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 7 مجرموں کی اپیلیں مسترد کردیں

ہائیكورٹ كے 2 ركنی بنچ نے اپیلیں مسترد كرتے ہوئے فوجی عدالتوں كی سزاؤں كو برقرار ركھا۔


ویب ڈیسک December 13, 2016
ہائیكورٹ كے 2 ركنی بنچ نے اپیلیں مسترد كرتے ہوئے فوجی عدالتوں كی سزاؤں كو برقرار ركھا۔ فوٹو؛ فائل

ہائیكورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 7 مجرموں كی سزائے كے خلاف اپیلیں مسترد كرتے ہوئے فوجی عدالتوں كے فیصلوں كو برقرار ركھا ہے۔

ہائیكورٹ كے مسٹر جسٹس عبدالسمیع خان كی سربراہی میں 2 ركنی بینچ نے اپیلوں کی سماعت کی جس کے بعد عدالت نے فوجی عدالتوں كی جانب سے 7 مجرموں كی سزائے موت كے خلاف اپیلیں مسترد كرتے ہوئے فوجی عدالتوں كے فیصلوں كو برقرار ركھا ہے۔ فاضل بینچ نے صابرشاہ سمیت 7 مجرموں كی اپیلوں پر سماعت كی جس میں فوجی عدالتوں كی جانب سے دی گئی موت كی سزا كو چیلنج كیا گیا، سماعت كے دوران مجرموں كے وكیل نے بتایا كہ فوجی عدالتوں نے یكطرفہ كارروائی كرتے ہوئے سزا سنائی اور اپیل كنندگان كو اپنے دفاع میں مكمل قانونی حق نہیں دیا گیا اس لیے فوجی عدالتوں كی سزا كو كالعدم قرار دیتے ہوئے یہ مقدمات انسداد دہشت گردی كی عدالت میں بھجوائے جائیں جہاں ان پر از سر نو سماعت ہو۔

سركاری وكیل نے اپیلوں كی مخالفت کرتے ہوئے بتایا کہ اپیل كنندگان ٹارگٹ كلنگ میں ملوث تھے اور عدالت میں مجرموں كو دفاع كا پورا موقع فراہم كیا۔ سركاری وكیل كے مطابق فوجی عدالتوں نے تمام شواہد اور ثبوت كا تفصیلی جائزہ لینے كے بعد سزائیں سنائی ہیں۔ ہائیكورٹ كے 2 ركنی بنچ نے اپیلیں مسترد كرتے ہوئے فوجی عدالتوں كی سزاؤں كو برقرار ركھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔