بشیر بلور آہوں اور سسکیوں میں سپردخاک ملک گیر سوگ قوم پرچم سرنگوں

غلام بلوراورالیاس بلورپرغشی کے دورے، فریدطوفان تابوت سے لپٹ گئے، حملے کا مقدمہ درج، کارکنوں کے مظاہرے

پشاور:خودکش حملے میں شہید سینئر صوبائی وزیر بشیر بلور کی نماز جنازہ ادا کی جارہی ہے۔ فوٹو: ثناء

خیبرپختونخوا کے سینئروزیربشیراحمدبلور شہید کوآہوں اورسسکیوں میںسپرد خاک کردیا گیا۔

نمازجنازہ اورتدفین کے موقع پرسیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے، سانحہ پرملک بھر میں سوگ منایا گیا اورقومی پرچم سرنگوں رہا، پشاور میں تمام کاروباری اور تجارتی مراکز بند، سڑکیں سنسان رہیںجب کہ کوئٹہ میں شٹرڈائون ہڑتال کی گئی۔ اتوارکو بشیر احمد بلور شہید کاجنازہ ایک بج کر35 منٹ پر ان کے بڑے بھائی حاجی غلام احمد بلورکی رہائش گاہ سے اٹھا یا گیااورریسکیو1122کی ایمبولینس میںکرنل شیر خان اسٹیڈیم لے جایا گیا جہاں ڈھائی بجے سید نورالحسنین گیلانی نے نمازجنازہ پڑھائی ، تابوت کواے این پی کے سرخ اور پاکستان کے سبز ہلالی پرچم میں لپیٹا گیا تھا۔

نماز جنازہ سے قبل پولیس کے چاق وچوبند دستے نے سلامی دی۔ نمازجنازہ میں اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی، گورنر خیبر پختونخوا بیرسٹر مسعود کوثر، وزیراعلیٰ امیر حیدر ہوتی، غلام احمد بلور، الیاس بلور،وزیرداخلہ رحمن ملک، چوہدری شجاعت حسین ، مشاہد حسین، محمود اچکزئی، فاروق ستار، اقبال ظفر جھگڑا ، افراسیاب خٹک، شاہی سید، انورسیف اللہ، آفتاب شیرپائو، امیرمقام، ارباب عالمگیر ، اکرم خان درانی اور دیگر رہنمائوںنے شرکت کی۔

بعد ازاں میت کو تدفین کیلیے سید پیرحسن مزار سے متصلبیری باغ قبرستان لے جایا گیا،بشیراحمد بلورکوان کے بھتیجے شبیر احمد بلور کے پہلو میں دفن کیا گیا، اس موقع پر حاجی غلام احمد بلور اورسینیٹر الیاس بلور کی حالت شدت غم سے غیر ہوگئی اور ان پر غشی کے دورے پڑتے رہے، صدر زرداری اور وزیراعظم پرویز اشرف کی جانب سے قبر پر پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں ۔ نمازجنازہ اور تدفین کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے، پولیس اورفوج کے جوانوں کی بھاری نفری تعینات رہی، وی آئی پی افراد کیلیے لنڈی کوتل گیٹ جبکہ عام افراد کیلیے رزمک گیٹ مختص کیا گیا تھا۔




قبل ازیں بشیر احمد بلور شہید کے آخری دیدار کیلیے بلور ہائوس پر سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کا تانتا بندھا رہا، (ن) لیگ کے رہنما فرید طوفان شدت غم سے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور تابوت سے لپٹ کر کافی دیر تک روتے رہے، ادھر وزیراعظم راجا پرویز اشرف کی کال پر پورے ملک میں سوگ منایا گیا ، اس موقع پر قومی پرچم سرنگوں رہا، خیبر پختونخوا حکومت نے3اور اے این پی نے10 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جس کے پہلے روز پشاور سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں سوگ منایا گیا ، پشاور میں تمام کاروباری اور تجارتی مراکز بند رہے ، اندرون شہر اور خیبر بازار میں جزوی ہڑتال رہی، آزادکشمیر ، گلگت بلتستان اور قبائلی علاقوں میں بھی سوگ منایا گیا اور قومی پرچم سرنگوں رہا۔

دوسری جانب سے اے این پی کے کارکنوں نے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے اور بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔ اے این پی بلوچستان کی اپیل پر کوئٹہ اور دیگر اضلاع میں میں شٹرڈائون ہڑتال کی گئی ، اس موقع پر تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں سے ٹریفک غائب رہی، لورالائی ،ہرنائی ،زیارت، پشین ، قلعہ عبداللہ ، قلعہ سیف اللہ میں بھی بازار بند رہے۔ بشیر بلور کے سیکریٹری نورمحمد ، ٹائون ون چیف میونسپل انسپکٹر عبدالمتین اخونزادہ ، نائب ناظم میاں افتخار کے بھائی میاں پرویز اور ہاشم سمیت دیگر شہداء کو بھی مختلف علاقوں میں سپردخاک کردیا گیا، شہید ایس ایچ او ستار خان کو آبائی علاقہ کرک میں دفنایا گیا، بشیر احمد بلورکی رسم قل آج پیرکوحاجی غلام احمد بلور کی رہائشگاہ پر سہ پہر3 بجے ادا کی جائیگی۔

ادھر تھانہ خان رزاق میں ڈھکی نعلبندی خودکش حملے کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج کرلیاگیا، دھماکے میں زخمی ہونیوالے7 افراد کو لیڈی ریڈنگ اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا جبکہ10 زیر علاج ہیں جن میں3 کی حالت نازک ہے، ن لیگ کے رہنما اسحق ڈار نے اسفندیار ولی خان کو ٹیلی فون کرکے تعزیت کا اظہار کیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو عزیزآباد، خورشید بیگم سیکریٹریٹ سمیت ملک بھر میں ایم کیوایم کے زونل آفس، ڈسٹرکٹ و سیکٹرز اور یونٹس کے دفاتر پر سیاہ پرچم لہرائے گئے اور اے این پی کے رہنما بشیر بلور کے قتل کی مذمت کی گئی۔

Recommended Stories

Load Next Story