کراچی میں امن خوف کا خاتمہ
کراچی میں امن کا مستقل حل سیاسی ہے جسے شہرکے تمام اسٹیک ہولڈرز نے مل کر نکالنا ہے
ISLAMABAD:
کورکمانڈرکراچی اورآئی ایس آئی کے نامزد ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن نے مافیاؤں کاخوف ختم کیا ہے ۔ اپیکس کمیٹی سندھ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ، وزراء کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ بلاشبہ کراچی آپریشن کے نتیجے میں شہرکی رونقیں بحال ہوئی ہیں۔اب کراچی رات گئے تک جاگتا ہے اور شہری بلاخوف و خطرسماجی تقریبات میں شرکت کرتے ہیں۔ اس ساری صورتحال کی بہتری کا کریڈٹ وفاقی وصوبائی حکومتوں سمیت رینجرز اور پولیس کو بھی جاتا ہے،جنھوں نے شہرمیں بحالی امن کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کیے۔
کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، اسی لیے اندرونی اوربیرونی ملک دشمن عناصر نے مل کر شہر کو مفلوج کرنے کی ناپاک سازش ترتیب دی تھی، اور وہ اس میں کسی حد تک کامیاب بھی ہوگئے تھے۔آئے دن کی ہڑتالیں ، ٹارگٹ کلنگ ، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کی وارداتیںمعمول کی باتیں تھیں۔ لیاری جوکہ محنت کشوں کا پرامن علاقہ تھا کو گینگ وارکے حوالے کردیا گیا تھا۔
سرمایہ دارخود کو غیر محفوظ سمجھتے ہوئے اپنا سرمایہ اور صنعتیں دیگرصوبوں یا پھر بیرون ملک منتقل کرنے پر مجبور تھے۔ایسے میں کراچی آپریشن کا فیصلہ کیا گیا، مرحلہ وارجاری رہنے والے آپریشن کے نتیجے میں ہی بلدیہ ٹاؤن کی ایک فیکٹری میں ڈھائی سو سے زائد مزدوروں کو زندہ جلانے والے ایک مرکزی ملزم رحمان بھولا کو انٹرپول کے ذریعے گرفتارکے کراچی لایا گیا ہے ۔اجلاس سے خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ صوبہ بالخصوص کراچی میں امن اورعوام کی خوشحالی کے لیے دن رات کوشاں ہیں،اس آپریشن کو وہاں سے جاری رکھا جائے گا جہاں اسے کورکمانڈر اورڈی جی رینجرز چھوڑکرجا رہے ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے کہا کہ سندھ میں جرائم کی شرح بتدریج کم ہوئی ہے۔
بلاشبہ سیاسی اور عسکری قیادت نے مل کرکراچی میں امن کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے، تمام ادارے لائق تحسین ہیں۔ ایک اہم پہلو پر توجہ دینے کی فوری ضرورت ہے۔آپریشنزکے نتیجے میں شہر میں امن وقتی طور پر تو بحال ہوا لیکن پھر کچھ عرصے بعد حالات خراب ہوئے۔کراچی میں امن کا مستقل حل سیاسی ہے جسے شہرکے تمام اسٹیک ہولڈرز نے مل کر نکالنا ہے، تاکہ شہر میں مستقل اور پائیدار امن قائم ہوسکے، تمام قومیتوں کو ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرنا چاہیے تاکہ عام آدمی کی زندگی میں بہتری آئے اور وہ بلاخوف وخطر گھر سے باہر نکل سکے۔