سزائے موت کے دو قیدی 15 سال بعد سپریم کورٹ سے بری

دونوں ملزمان پر 2 افراد کو قتل کرنے کا الزام تھا جنہیں ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی۔

دونوں ملزمان پر 2 افراد کو قتل کرنے کا الزام تھا جنہیں ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی۔ فوٹو؛ فائل

KARACHI:
عدالت عظمٰی نے شك كا فائدہ دے كر سزائے موت كے 2 قیدیوں كو 15 سال بعد بری كردیا۔


سپریم کورٹ میں جسٹس گلزار احمد كی سربراہی میں تین ركنی بینچ نے سزائے موت كے ملزمان فلك شیر اور قمر عباس کو بری کیا۔ عدالت عظمیٰ نے دونوں کو استغاثہ كے گواہوں كے بیانات میں تضاد اور شواہد میں موجود ابہام كی بنیاد پر بری کیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر ملزمان كسی اور مقدمے میں پولیس كو مطلوب نہیں تو انہیں فوری رہا كیا جائے۔

سپریم کورٹ سے ملزمان كو 15 سال بعد بری كیا گیا ہے، دونوں ملزمان پر 2 افراد كے قتل كا الزام تھا، ٹرائل كورٹ نے دونوں كو سزائے موت دی تھی جب كہ ہائی كورٹ نے سزا بحال ركھی تھی۔
Load Next Story