پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ آج کھیلا جائے گا
گابا میں ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ پاکستانی وقت کے مطابق صبح 8 بجے شروع ہوگا۔
آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کا آغاز آج سے ہورہا ہے جب کہ گابا کی تیز وکٹ پر گلابی گیند کے ساتھ مصنوعی روشنیوں میں برسوں پرانی دشمنی کی چنگاری پھر بھڑکے گی۔
برسبین کے گابا اسٹیڈیم میں ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ پاکستانی وقت کے مطابق صبح 8 بجے شروع ہوگا۔ گابا کی پچ کو تیزترین پچ قرار دیا جاتا ہے جب کہ آسٹریلیا کو نائٹ ٹیسٹ میچز کا زیادہ تجربہ حاصل ہے، ٹیم اپنے ملک میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کو اس طرز میں زیر کرچکی، پاکستان نے بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف ایسا ہی میچ یو اے ای میں کھیلا اور کامیاب رہی تاہم دونوں ممالک کی کنڈیشنز میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ پہلے بیٹنگ کرنے والی سائیڈ کو مشکل کا سامنا رہے گا، ماضی میں یہاں پر میزبان بولرز مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ مہمان ٹیموں کا ہوش اڑا چکے ہیں۔
کینگروز کے فاسٹ اٹیک مچل اسٹارک پنڈلی کی خوفناک انجری سے نجات حاصل کرنے کے بعد سے اچھی فارم میں ہیں، وہ برسبین کی موزوں ترین کنڈیشنز میں تباہی ڈھانے کے لئے تیار ہیں۔ فاسٹ اٹیک میں پاکستانی ذخیرہ بھی کسی سے کم نہیں ہے، وہاب ریاض اور محمد عامر کی صورت میں لیفٹ آرم کمبی نیشن حریف بیٹسمینوں کے چھکے چھڑانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، ان کا ساتھ دینے کیلیے راحت علی بھی موجود ہوں گے۔ کپتان مصباح الحق نے یاسر شاہ کے میدان میں اترنے کی بھی تصدیق کردی ہے، انھیں نیوزی لینڈ کے خلاف آخری ٹیسٹ میں نہیں کھلایا گیا تھا، کپتان کو امید ہے کہ جس طرح آسٹریلوی کنڈیشنز سے شین وارن فائدہ اٹھاتے تھے یاسر بھی ویسے ہی کارآمد ثابت ہوں گے۔
اب تک برسبین میں آسٹریلوی بیٹسمین اسپن بولرز کو عمدگی سے کھیلتے رہے ہیں، اس بارے میں انگلینڈ کے گریم سوان کو اچھی طرح اندازہ ہے۔ میزبان بیٹسمین عثمان خواجہ اچھی فارم میں ہیں، کوئنز لینڈ کے کپتان ہونے کی وجہ سے وہ گابا کو بھی اچھی طرح جانتے ہیں، اسی طرح نئے بیٹسمین میٹ رین شا اور ڈیوڈ وارنر بھی نئی گیند کے ساتھ بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ پاکستانی ٹیم کو اپنے مستقل کپتان مصباح الحق کی واپسی سے تقویت حاصل ہوئی ہے، وہ آسٹریلوی کنڈیشنز کو اپنے لیے چیلنج سمجھتے ہیں، ساتھ ہی انھوں نے بیٹسمینوں پر زور دیا کہ وہ ثابت قدمی کا مظاہرہ کریں
برسبین کے گابا اسٹیڈیم میں ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ پاکستانی وقت کے مطابق صبح 8 بجے شروع ہوگا۔ گابا کی پچ کو تیزترین پچ قرار دیا جاتا ہے جب کہ آسٹریلیا کو نائٹ ٹیسٹ میچز کا زیادہ تجربہ حاصل ہے، ٹیم اپنے ملک میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کو اس طرز میں زیر کرچکی، پاکستان نے بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف ایسا ہی میچ یو اے ای میں کھیلا اور کامیاب رہی تاہم دونوں ممالک کی کنڈیشنز میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ پہلے بیٹنگ کرنے والی سائیڈ کو مشکل کا سامنا رہے گا، ماضی میں یہاں پر میزبان بولرز مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ مہمان ٹیموں کا ہوش اڑا چکے ہیں۔
کینگروز کے فاسٹ اٹیک مچل اسٹارک پنڈلی کی خوفناک انجری سے نجات حاصل کرنے کے بعد سے اچھی فارم میں ہیں، وہ برسبین کی موزوں ترین کنڈیشنز میں تباہی ڈھانے کے لئے تیار ہیں۔ فاسٹ اٹیک میں پاکستانی ذخیرہ بھی کسی سے کم نہیں ہے، وہاب ریاض اور محمد عامر کی صورت میں لیفٹ آرم کمبی نیشن حریف بیٹسمینوں کے چھکے چھڑانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، ان کا ساتھ دینے کیلیے راحت علی بھی موجود ہوں گے۔ کپتان مصباح الحق نے یاسر شاہ کے میدان میں اترنے کی بھی تصدیق کردی ہے، انھیں نیوزی لینڈ کے خلاف آخری ٹیسٹ میں نہیں کھلایا گیا تھا، کپتان کو امید ہے کہ جس طرح آسٹریلوی کنڈیشنز سے شین وارن فائدہ اٹھاتے تھے یاسر بھی ویسے ہی کارآمد ثابت ہوں گے۔
اب تک برسبین میں آسٹریلوی بیٹسمین اسپن بولرز کو عمدگی سے کھیلتے رہے ہیں، اس بارے میں انگلینڈ کے گریم سوان کو اچھی طرح اندازہ ہے۔ میزبان بیٹسمین عثمان خواجہ اچھی فارم میں ہیں، کوئنز لینڈ کے کپتان ہونے کی وجہ سے وہ گابا کو بھی اچھی طرح جانتے ہیں، اسی طرح نئے بیٹسمین میٹ رین شا اور ڈیوڈ وارنر بھی نئی گیند کے ساتھ بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ پاکستانی ٹیم کو اپنے مستقل کپتان مصباح الحق کی واپسی سے تقویت حاصل ہوئی ہے، وہ آسٹریلوی کنڈیشنز کو اپنے لیے چیلنج سمجھتے ہیں، ساتھ ہی انھوں نے بیٹسمینوں پر زور دیا کہ وہ ثابت قدمی کا مظاہرہ کریں