کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر6افراد کوموت کے گھاٹ اتاردیا جاتاہے پولیس رپورٹ
پولیس کے اعدادوشمار کے مطابق رواں سال ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں 438 افراد مارے گئے جبکہ3 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے
ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی وارداتوں نے سال 2012 میں بھی شہر کا امن و سکون تباہ کر کے رکھا اور لوگ اپنی زندگیاں خوف کے زیر اثر گزارنے پر مجبور رہے۔
کراچی میں سال 2012 میں ہوئی ہلاکتوں سے متعلق پولیس سے حاصل کئے گئے اعدادو شمار کے مطابق شہرمیں روزانہ 6 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔
سندھ پولیس کے مطابق سال 2012میں تمام افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ نہیں بنے ان میں سے وہ لوگ بھی ہیں جوذاتی دشمنی اوردیگروجوہات کی بنا پر بھی مارے گئے،شہر میں رواں سال ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں 438 افراد مارے گئے۔
سندھ پولیس کے مطا بق رواں سال شہر میں رونما ہونے والے مختلف واقعات کے نتیجے میں 3 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے 70 افرادایسے بھی ہیں جو ان واقعات میں معذور بھی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق شہر میں قتل کئے گئے افراد میں 61 کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ، 18 کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی، 19 کا تعلق عوامی نیشنل پارٹی، 13 کا تعلق مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) اور 8 کا تعلق سنی تحریک سےتھا۔
سندھ پولیس کی رپورٹ کے مطابق سال 2012 میں لسانی فسادات اور جھگڑوں میں 45 افراد قتل کئے گئے جن میں 5 وکلا اور 2 ڈاکٹرز بھی شامل ہیں جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں 28ہزار104 ٹارگٹد آپریشن کئے گئے جن میں 92 جرائم پیشہ افراد مارے گئے۔
کراچی میں سال 2012 میں ہوئی ہلاکتوں سے متعلق پولیس سے حاصل کئے گئے اعدادو شمار کے مطابق شہرمیں روزانہ 6 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔
سندھ پولیس کے مطابق سال 2012میں تمام افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ نہیں بنے ان میں سے وہ لوگ بھی ہیں جوذاتی دشمنی اوردیگروجوہات کی بنا پر بھی مارے گئے،شہر میں رواں سال ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں 438 افراد مارے گئے۔
سندھ پولیس کے مطا بق رواں سال شہر میں رونما ہونے والے مختلف واقعات کے نتیجے میں 3 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے 70 افرادایسے بھی ہیں جو ان واقعات میں معذور بھی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق شہر میں قتل کئے گئے افراد میں 61 کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ، 18 کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی، 19 کا تعلق عوامی نیشنل پارٹی، 13 کا تعلق مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) اور 8 کا تعلق سنی تحریک سےتھا۔
سندھ پولیس کی رپورٹ کے مطابق سال 2012 میں لسانی فسادات اور جھگڑوں میں 45 افراد قتل کئے گئے جن میں 5 وکلا اور 2 ڈاکٹرز بھی شامل ہیں جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں 28ہزار104 ٹارگٹد آپریشن کئے گئے جن میں 92 جرائم پیشہ افراد مارے گئے۔