سندھ حکومت تبدیلی مذہب قانون میں ترمیم پر تیار

قرآن شریف کی سورہ بقرۃ کی آیت 256میں حکم کے مطابق زبردستی مذہب تبدیل نہیں کرایا جاسکتا، نثار کھوڑو


Staff Reporter December 17, 2016
حکومت سندھ بل کا دوبارہ جائزہ لے کرسندھ اسمبلی سے ترمیم کرائے گی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: حکومت سندھ مذہبی جماعتوں کے سخت ردعمل کے باعث مذہب کی جبری تبدیلی کے خلاف حال ہی میں سندھ اسمبلی سے منظورکرائے جانے والے بل پرنظرثانی کے لیے تیارہوگئی ہے۔

پیپلزپارٹی کے رہنمااورسینئرصوبائی وزیرنثارکھوڑو کاکہناہے کہ سندھ حکومت بل کوانا کامسئلہ نہیں بناناچاہتی اس لیے بل میں موجودکسی بھی متنازع شق کادوبارہ جائزہ لیاجاسکتا ہے۔ جمعے کوجاری کردہ ایک بیان میں نثار کھوڑو نے کہاکہ قرآن شریف کی سورہ بقرۃ کی آیت 256میں حکم کے مطابق زبردستی مذہب تبدیل نہیں کرایا جاسکتا اس لیے کوئی بھی مسلمان اس کے برعکس سوچ بھی نہیں سکتا، نہ ہی ایساقانون بناسکتے ہیں۔

سندھ اسمبلی نے صرف 18سال سے کم عمرکی شادی کوممنوع قراردیاہے جوقانون پہلے ہی موجودہے، مذہب کی تبدیلی کے لیے کسی بھی عمرکی کوئی پابندی نہیں ہے اس لیے اسے شادی کی عمر سے منسلک نہیں کیا جانا چاہیے اور یہ غلط فہمی ختم ہونی چاہیے۔ زبردستی مذہب تبدیل کرانے اور 18سال سے کم عمرمیں شادی شریعت اورآئین کے خلاف ہے اورسندھ اسمبلی نے شریعت اورآئین کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں کی، صرف18سال سے کم عمر میں زبردستی مذہب تبدیل کراکے شادی کرانے کے خلاف قانون بنایاہے۔

نثارکھوڑو نے کہاکہ سندھ اسمبلی نے اقلیتوں کے تحفظ کا بل منظور کرکے گورنرسندھ کوبھیجاہے اورگورنرسندھ کی جانب سے بل کومنظور کرنے یا نہ کرنے دونوں صورتوں میں حکومت سندھ بل کا دوبارہ جائزہ لے کرسندھ اسمبلی سے ترمیم کرائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں