حکومت ڈانوا ڈول ہے لیکن گر نہیں رہی یوسف رضا گیلانی
آج آئین کی شق 58 ٹو (بی) ہوتی تو ممنون حسین بھی حکومت ختم کردیتے، سابق وزیر اعظم
سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ آج ملک میں لولی لنگڑی جمہوریت ہے اور حکومت ڈانوا ڈول ہے لیکن گر نہیں رہی۔
ملتان ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کے دوران سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے سب سےبڑے مخالف افتخار چوہدری اور وکلا تھے، جب میں وزیراعظم بنا تو پہلاحکم ججز کی رہائی کا دیا کیونکہ بے نظیر بھٹو نے خود اعلان کیا تھا کہ افتخار چوہدری کے گھر پر قومی پرچم لہراؤں گی، اسی لیے ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے تمام جج صاحبان کو بحال کیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ہم نے اداروں کو مضبوط اور 1973 کےآئین کو اس کی اصل حالت میں بحال کیا، آج ملک میں لولی لنگڑی جمہوریت ہے، وزیراعظم پارلیمنٹ میں ہی نہیں آتے تو اسےمضبوط کیسےکریں گے، حکومت ڈانوا ڈول ہے لیکن گر نہیں رہی کیونکہ ہم نے آئین کی شق 58 ٹو (بی) بھی ختم کی، اگر آج یہ آئینی شق ہوتی تو ممنون حسین بھی حکومت ختم کردیتے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلا وزیراعظم تھے جس نے سرائیکی صوبے کی آواز بلند کی اور انہیں اسی کی سزا ملی۔
ملتان ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کے دوران سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے سب سےبڑے مخالف افتخار چوہدری اور وکلا تھے، جب میں وزیراعظم بنا تو پہلاحکم ججز کی رہائی کا دیا کیونکہ بے نظیر بھٹو نے خود اعلان کیا تھا کہ افتخار چوہدری کے گھر پر قومی پرچم لہراؤں گی، اسی لیے ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے تمام جج صاحبان کو بحال کیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ہم نے اداروں کو مضبوط اور 1973 کےآئین کو اس کی اصل حالت میں بحال کیا، آج ملک میں لولی لنگڑی جمہوریت ہے، وزیراعظم پارلیمنٹ میں ہی نہیں آتے تو اسےمضبوط کیسےکریں گے، حکومت ڈانوا ڈول ہے لیکن گر نہیں رہی کیونکہ ہم نے آئین کی شق 58 ٹو (بی) بھی ختم کی، اگر آج یہ آئینی شق ہوتی تو ممنون حسین بھی حکومت ختم کردیتے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلا وزیراعظم تھے جس نے سرائیکی صوبے کی آواز بلند کی اور انہیں اسی کی سزا ملی۔