بجلی گیس کی بندش اپٹما نے ملک بھر میں ٹیکسٹائل فیکٹریاں بند کرنے کی دھمکی دیدی

پنجاب میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجلی کی فراہمی غیرمعینہ مدت کیلیے بند کرنے پر اپٹما کا ہنگامی اجلاس، سپلائی 28 دسمبرتک۔۔۔

بجلی کی بندش سے ملک کو 1 ارب ڈالرماہانہ نقصان ہوگا، حالات کی ذمے داری حکومت پر عائد ہوگی، چیئرمین اپٹماپنجاب شہزادعلی اور گوہراعجاز کی پریس کانفرنس۔ فوٹو فائل

صوبہ پنجاب میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجلی کی فراہمی غیرمعینہ مدت کیلیے بند کردی گئی۔ جس پر اپٹما پنجاب نے ملک بھر میں ٹیکسٹائل فیکٹریوں کی بندش اور تمام ملازمین کو فارغ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بندش کے لیے چیئرمین اپٹما سے اجازت مانگ لی گئی ہے۔

ٹی وی رپورٹ کے مطابق پیر کو پنجاب میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بجلی کی سپلائی غیرمعینہ مدت کیلیے بند کردی گئی جس پر آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے مستقبل کے اقدامات کافیصلہ کرنے کے لیے ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا۔ خبرایجنسیوں کے مطابق اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپٹما پنجاب کے چیئرمین شہزاد علی اور سابق چیئرمین گوہر اعجاز نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس اور بجلی دونوں سے محروم کردیا گیا ہے، اگر 28 دسمبر تک گیس اور بجلی کی فراہمی بحال نہیں کی گئی تو ہزاروں ٹیکسٹائل ورکرز کو فارغ کرنے کے سوا ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں بچے گا اور اس کی تمام تر ذمے داری حکومت پر عائد ہوگی۔




انھوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت پنجاب میں صنعتوں کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔ اپٹما حکام کے مطابق حکومت صنعتوں کو بجلی کی فراہمی روک کر صرف 1700 میگاواٹ بجلی بچانا چاہتی ہے مگر اسے اس بات کا کوئی احساس نہیں کہ اس اقدام کے نتیجے میں ملک کو برآمدات کی مد میں ماہانہ 1 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کا نقصان ہوگا۔ شہزاد علی خان نے موجودہ صورتحال کی ذمے داری وزارت پانی وبجلی پرعائد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر بیروزگاری پھیل سکتی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اپٹما کے چیئرمین سے ملک بھر میں انڈسٹری کو بند کرنے کے لیے اجازت مانگ لی گئی ہے۔
Load Next Story