کرسمس اور نئے سال کی تعطیلات ایل این جی کی درآمد کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ
ٹینڈر خریدنے والی غیرملکی کمپنیوں نے تعطیلات کے باعث بولیاں جمع کرانے کے لیے 2 سے 3 ہفتے کی مہلت مانگ لی
کرسمس اور نیو ایئر کی تعطیلات کے باعث ایل این جی کی خریداری کے لیے حکومتی ٹینڈر کھٹائی میں پڑنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
بڈنگ میں حصہ لینے والی کمپنیوں نے تعطیلات کے باعث ٹینڈر کھولنے کی مدت میں 2 سے 3 ہفتوں کی توسیع کا مطالبہ کردیا ہے۔ ٹینڈر کی مدت میں توسیع نہ کی گئی تو ایل این جی کی فراہمی کے لیے اظہار دلچسپی کرنے والی اہم اور بڑی کمپنیوں کی شرکت مشکوک ہوسکتی ہے جس سے ٹینڈر کی ناکامی کا خدشہ ہے۔ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی فراہمی کیلیے بڈنگ میں حصہ لینے والی نجی کمپنیوں نے کرسمس اور نیو ایئر کی تعطیلات کے سبب 9 جنوری 2013 تک پرپوزل جمع کرانے سے معذرت کر لی ہے جس سے ٹینڈر کا عمل مکمل ہونے میں تاخیر کا خدشہ ہے۔
ایل این جی کی خریداری کیلیے سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ایک بلین کیوبک فٹ یومیہ ایل این جی کی درآمد کی منظوری دی تھی جس میں 400/400 ایم ایم سی ایف یومیہ گیس 15 سال کے طویل مدتی منصوبے اور 200ایم ایم سی ایف گیس فاسٹ ٹریک بنیادوں پر قلیل مدت کے منصوبے کے تحت درآمد کرنے کی منظوری دی تھی جس کیلیے 17اکتوبر کو ٹینڈر اور 8دسمبر کو ریکویسٹ فار پرپوزل (آر ایف پی) جاری کیا گیا جبکہ فاسٹ ٹریک بنیادوں پر 200ایم ایم سی ایف گیس کی درآمد کیلیے ای سی سی کا فیصلہ نظر انداز کردیا گیا، ٹینڈرز کے اجرا میں تاخیر کی وجہ سے کرسمس اور نیو ایئر کی تعطیلات سر پر آگئیں، ان تعطیلات کے باعث ٹینڈرز کے جواب میں 9 جنوری تک پرپوزل کی فراہمی مشکل ہوگئی ہے جس سے 9جنوری کو ہونے والی نیلامی کی تاریخ میں توسیع ناگزیر ہوگئی ہے۔
ٹینڈر خریدنے والی 18 کمپنیوں میں سے ایک کمپنی کے اعلیٰ ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایل این جی کی فراہمی کیلیے تمام تر انحصار بیرونی ذرائع پر کیا جارہا ہے جن میں ایل این جی کی ترسیل سے لے کر پاکستانی بندرگاہ تک جہاز کے لنگر انداز ہونے تک کے مراحل میں شامل خدمات شامل ہیں جس کا زیادہ تعلق مغربی ممالک کی کمپنیوں سے ہے، غیرملکی کمپنیوں کے صدر دفاتر کرسمس کی تعطیلات کے باعث 10روز تک بند رہیں گے اور جنوری کے پہلے ہفتے کے اختتام پر کمپنیوں کے معمولات بحال ہوں گے، اس دوران 9 جنوری کو پرپوزل جمع کرانے کیلیے درکار معلومات اور خدمات معطل رہیں گی جس سے ٹینڈر میں حصہ لینے والی کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بڈنگ میں حصہ لینے والی کمپنیوں نے حکومت سے 9 جنوری 2013 کو کھلنے والے ٹینڈرز کی مدت میں فروری تک 2 سے 3 ہفتوں کی توسیع کا مطالبہ کردیا ہے۔ یاد رہے کہ ایل این جی کی فراہمی کیلیے 18 کمپنیوں نے ٹینڈر دستاویزات خریدی ہیں جن میں فور گیس ایشیا سمیت ، نیو امریکن پاور اینڈ انرجی کمپنی، گلوبل ایڈیسن کارپوریشن، ٹریڈنگ/ڈی ایس ایم ای انرجی لمیٹڈ، جی ای آئی پاکستان، سام سنگ سی اینڈ ٹی کارپوریشن، پاکستان گیس پورٹ لمیٹڈ، شیل پاکستان لمیٹڈ، مٹسوئی اینڈ کمپنی، میش انٹرنیشنل، فوجی آئل ٹرمینل کمپنی لمیٹڈ، کوٹ ادو پاور کمپنی، ماروبینی کارپوریشن اور تین لوکل ٹریڈنگ کمپنیاں بشمول اے ایم سی ریسروس کراچی، احمد جعفر اینڈ کمپنی اور سرفراز گروپ کراچی شامل ہیں۔
بڈنگ میں حصہ لینے والی کمپنیوں نے تعطیلات کے باعث ٹینڈر کھولنے کی مدت میں 2 سے 3 ہفتوں کی توسیع کا مطالبہ کردیا ہے۔ ٹینڈر کی مدت میں توسیع نہ کی گئی تو ایل این جی کی فراہمی کے لیے اظہار دلچسپی کرنے والی اہم اور بڑی کمپنیوں کی شرکت مشکوک ہوسکتی ہے جس سے ٹینڈر کی ناکامی کا خدشہ ہے۔ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی فراہمی کیلیے بڈنگ میں حصہ لینے والی نجی کمپنیوں نے کرسمس اور نیو ایئر کی تعطیلات کے سبب 9 جنوری 2013 تک پرپوزل جمع کرانے سے معذرت کر لی ہے جس سے ٹینڈر کا عمل مکمل ہونے میں تاخیر کا خدشہ ہے۔
ایل این جی کی خریداری کیلیے سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ایک بلین کیوبک فٹ یومیہ ایل این جی کی درآمد کی منظوری دی تھی جس میں 400/400 ایم ایم سی ایف یومیہ گیس 15 سال کے طویل مدتی منصوبے اور 200ایم ایم سی ایف گیس فاسٹ ٹریک بنیادوں پر قلیل مدت کے منصوبے کے تحت درآمد کرنے کی منظوری دی تھی جس کیلیے 17اکتوبر کو ٹینڈر اور 8دسمبر کو ریکویسٹ فار پرپوزل (آر ایف پی) جاری کیا گیا جبکہ فاسٹ ٹریک بنیادوں پر 200ایم ایم سی ایف گیس کی درآمد کیلیے ای سی سی کا فیصلہ نظر انداز کردیا گیا، ٹینڈرز کے اجرا میں تاخیر کی وجہ سے کرسمس اور نیو ایئر کی تعطیلات سر پر آگئیں، ان تعطیلات کے باعث ٹینڈرز کے جواب میں 9 جنوری تک پرپوزل کی فراہمی مشکل ہوگئی ہے جس سے 9جنوری کو ہونے والی نیلامی کی تاریخ میں توسیع ناگزیر ہوگئی ہے۔
ٹینڈر خریدنے والی 18 کمپنیوں میں سے ایک کمپنی کے اعلیٰ ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایل این جی کی فراہمی کیلیے تمام تر انحصار بیرونی ذرائع پر کیا جارہا ہے جن میں ایل این جی کی ترسیل سے لے کر پاکستانی بندرگاہ تک جہاز کے لنگر انداز ہونے تک کے مراحل میں شامل خدمات شامل ہیں جس کا زیادہ تعلق مغربی ممالک کی کمپنیوں سے ہے، غیرملکی کمپنیوں کے صدر دفاتر کرسمس کی تعطیلات کے باعث 10روز تک بند رہیں گے اور جنوری کے پہلے ہفتے کے اختتام پر کمپنیوں کے معمولات بحال ہوں گے، اس دوران 9 جنوری کو پرپوزل جمع کرانے کیلیے درکار معلومات اور خدمات معطل رہیں گی جس سے ٹینڈر میں حصہ لینے والی کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بڈنگ میں حصہ لینے والی کمپنیوں نے حکومت سے 9 جنوری 2013 کو کھلنے والے ٹینڈرز کی مدت میں فروری تک 2 سے 3 ہفتوں کی توسیع کا مطالبہ کردیا ہے۔ یاد رہے کہ ایل این جی کی فراہمی کیلیے 18 کمپنیوں نے ٹینڈر دستاویزات خریدی ہیں جن میں فور گیس ایشیا سمیت ، نیو امریکن پاور اینڈ انرجی کمپنی، گلوبل ایڈیسن کارپوریشن، ٹریڈنگ/ڈی ایس ایم ای انرجی لمیٹڈ، جی ای آئی پاکستان، سام سنگ سی اینڈ ٹی کارپوریشن، پاکستان گیس پورٹ لمیٹڈ، شیل پاکستان لمیٹڈ، مٹسوئی اینڈ کمپنی، میش انٹرنیشنل، فوجی آئل ٹرمینل کمپنی لمیٹڈ، کوٹ ادو پاور کمپنی، ماروبینی کارپوریشن اور تین لوکل ٹریڈنگ کمپنیاں بشمول اے ایم سی ریسروس کراچی، احمد جعفر اینڈ کمپنی اور سرفراز گروپ کراچی شامل ہیں۔