پولیس رینجرز اور ایف سی کی مشترکہ چوکیاں بنانے کا فیصلہ

کراچی میں تینوں فورسزدہشتگردوں کیخلاف ٹارگٹ کارروائی کرینگی،چیک پوسٹیں کمپیوٹرائزڈ ہونگی۔

صدر نے ہدایت کی کہ تمام لائسنس یافتہ اسلحہ فوری کمپیوٹرائز کیا جائے۔ فوٹو: فائل

صدرمملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کراچی کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر گاڑیوں کی تلاشی اور مؤثر مانیٹرنگ کے لیے کمپیوٹرائز چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی اور ان میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔

سندھ پولیس کو مزید 100 بکتر بند گاڑیاں اور 5 ہزار بلٹ پروف جیکٹس فراہم کی جائیں گی ۔ کراچی کے حساس علاقوں میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے پولیس، رینجرز اور ایف سی کی مشترکہ چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی۔ پیرکو صدارتی کیمپ آفس بلاول ہائوس میں امن و امان پراجلاس میں کراچی سمیت سندھ بھر میں امن و امان کی صورتحال، پولیس کو درپیش چیلنجز اور ان کے وسائل کو بڑھانے کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ وسیم احمد، آئی جی سندھ فیاض لغاری، ایڈیشنل آئی جی کراچی اقبال محمود، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔




اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے صدر مملکت کو کراچی سمیت سندھ بھر میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انھوں نے کہاکہ کراچی میں کسی کو بھی امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور عوام کے تحفظ کے لیے حکومت تمام اقدامات بروئے کار لائے گی۔

صدر نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ کراچی میں ٹارگٹ کلرز، بھتہ خوروں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے جاری ٹارگٹ کارروائی میں مزید تیزی لائی جائے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ پولیس کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو جدید آلات سے لیس کیا جائے گا اور ماسٹر ٹرینرز کی مدد سے بم ناکارہ بنانے والے اہلکاروں کو جدید خطوط پر تربیت دلوائی جائے گی۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تمام حساس علاقوں میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی مشترکہ چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی ۔ صدر نے ہدایت کی کہ تمام لائسنس یافتہ اسلحہ فوری کمپیوٹرائز کیا جائے۔
Load Next Story