کراچی ٹارگٹ کلنگ جاری 2 بھائیوں سمیت مزید12افراد ہلاک

ناظم آباد میں سگے بھائی قمر حسین، حسنین اور کزن محمد نشانہ بنے، سپرہائی وے پر نجی یونیورسٹی کا طالبعلم قتل ہو گیا۔


Staff Reporter/staff Reporter December 25, 2012
مختلف علاقوں میں بھی فائرنگ، 2لاشیں ملیں، 3 زخمی، اورنگی ٹائون، قائد آباد اور شاہ لطیف ٹائون میں دھماکے،رابطہ کمیٹی کا اظہار مذمت فوٹو: فائل

PAKISTAN: شہر میں ٹارگٹ کلرز کا راج پیر کو بھی پیش امام ، بقائی میڈیکل کالج کے طالب علم سمیت12 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے،3زخمی ہوئے، پولیس کسی ٹارگٹ کلر کو واردات کرنے سے قبل روک نہیں سکی ، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات انڈا موڑ،ناظم آباد نمبر2، سپر ہائی وے مچھر کالونی ، ایوب گوٹھ اوردو منٹ چورنگی پر پیش آئے۔

اس کے علاوہ مختلف علاقوں میں ہونیوالے کریکر دھماکوں نے بھی شہریوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کردیا۔تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی سیکٹر 7D-2 انڈا موڑ کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ سے جامع مسجد صادقین کے پیش امام27 سالہ مفتی محمد معاویہ کو زخمی کردیا۔ انھیں انتہائی تشویشناک حالت میں پہلے عباسی شہید اسپتال اور بعدازاں لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ ایس ایچ او تھانہ سر سید بلاغت حسین نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول سیکٹر11-C/1، لطیف نگر مکان نمبر R-116 میں رہائش پذیر تھے اور ظہر کی نماز پڑھانے کے لیے موٹر سائیکل پر جامع مسجد صادقین پہنچے تھے۔ جیسے ہی انھوں نے مسجد کے گیٹ کے سامنے موٹر سائیکل کھڑی کی، تو پہلے سے موجود نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کردی۔ اہلسنت و الجماعت کے ترجمان مولانا اکبر سعید نے مفتی محمد معاویہ کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ مفتی معاویہ اہلسنت و الجماعت کے مقامی یونٹ کے سر پرست تھے۔

مقتول کی نماز جنازہ گھر کے قریب واقع مدنی مسجد میں بعد نماز عشا اداکی گئی جس کی امامت اہل سنت والجماعت کے مرکزی رہنما مولانا اورنگزیب فاروقی نے کی۔ بعد ازاں مقتول کو نارتھ کراچی میں واقع محمد شاہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ مقتول کی 13جنوری کو شادی تھی اور وہ ایک روز قبل ہی شادی ہال بک کراکے آیا تھا۔ مقتول چار بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا۔ ادھر ناظم آباد نمبر2 انکوائری آفس کے قریب ملٹی چوک مارکیٹ میں 4 نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے2 بھائیوں سمیت 3 افراد کو زخمی کردیا جنھیں انتہائی تشویشناک حالت میں عباسی شہید اسپتال پہنچایا جا رہا تھا کہ تینوں افراد راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ گلبہار پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے بھائیوں کی شناخت سید قمر حسین ولد سید نذر حسین ، سید حسنین ولد نذر حسین اور ان کے کزن محمد حسین ولد پیار علی کے نام سے ہوئی ہے۔

مقتولین ناظم آباد نمبر 2ملٹی چوک کے ہی رہائش پذیر ہیں ، مقتول بھائیوں کی پرچون اور سبزی کی ملٹی چوک کے قریب دکانیں تھیں جبکہ حسین کا اپنا پرنٹنگ پریس تھا۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعات ایک ہی گلی میں دو الگ الگ مقامات پر پیش آئے۔ پولیس کارروائی کے بعد دونوں بھائیوں کی میتیں رضویہ امام بارگاہ منتقل کردی گئیں، اس موقع پر نامعلوم مشتعل افراد نے رضویہ چورنگی کے قریب سڑک پر ٹائر جلا کر ٹریفک بلاک کردی جس کے باعث رضویہ ، لیاقت آباد ، ناظم آباد چورنگی اور دیگر ملحقہ علاقوں میں بدترین ٹریفک جام رہا۔ احتجاج کے دوران مشتعل افراد نے شدید نعرے بازی اور واقعے میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت سے سزا دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ بعد ازاں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کے صورتحال کو قابو میں کرلیا۔ سپر ہائی وے نادرن بائی پاس حبیب بینک کے قریب گھات لگائے نامعلوم مسلح ملزمان نے سلوری رنگ کی ٹویوٹا کرولا کار ABX-738 پر فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے۔ فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا۔

3

ایس ایچ او تھانہ سہراب گوٹھ فصیح الرحمان نے ایکسپریس کو بتایا کہ ہلاک ہشخص کی شناخت 28 سالہ زوہیب احمد ولد نذیر احمد کے نام سے ہوئی ہے جو لیاری کھڈا مارکیٹ میمن محلہ کا رہائشی ہے۔ متوفی ناردرن پاس پر قائم بقائی میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کا طالب علم ہے۔ مقتول کی گاڑی میں موبائل فون ، لیب ٹاپ ، ڈی وی ڈی، پرس اور دیگر قیمتی سامان موجود تھا جس سے اندازہ ہوتا ہے واقعہ لوٹ مار کا نہیں تھا کہ بلکہ اسے ٹارگٹ کیا گیا۔ ایوب گوٹھ کے علاقے لاسی گوٹھ بھٹائی چوک کے قریب موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح ملزمان نے ہوٹل پر فائرنگ کر دی اور با آسانی فرار ہو گئے، فائرنگ کے نتیجے میں 65 سالہ شخص عبدالستار ولد عبدالحمید موقع پر ہی جبکہ پولیس اہلکار محمد رفیق ولد پیر محمد زخمی ہوگیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ذاتی تنازع کا نتیجہ ہے، زخمی پولیس اہلکار ہیڈ کوارٹر ایسٹ میں تعینات ہے۔ نارتھ کراچی2 منٹ چورنگی کے قریب عائشہ کمپلکس سامنے یوٹرن پر سڑک عبور کرتے ہوئے نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کر کے38 سالہ ندیم ولد خورشید کو قتل کردیا جس کی لاش کارروائی بعد ایدھی سرد خانے منتقل کردی گئی۔ پولیس کے مطابق مقتول میرپورخاص کا رہائشی ہے اور واقعہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔

ماڑی پور کے علاقے مچھر کالونی میں 2 افراد کی لاش ملیں۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت سعید عالم ولد کبیر احمد اور امیر حسین کے نام سے ہوئی۔ ایس ایچ او تھانہ ڈاکس مدد علی زرداری نے بتایا کہ دونوں کا تعلق جرائم پیشہ افراد سے تھا۔ قائد آباد میں کچرا کنڈی میں دھماکا ہوا جبکہ اورنگی ٹائون میں ڈویژنل ایس پی کے دفتر کے باہر کریکر سے حملہ کیا گیا تاہم دونوں واقعات میں کسی قسم کا کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ قائد آباد کے صوابی ٹائون کے قریب ریڑھی روڈ پر زوردار دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیااور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کر لیا گیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ کچھ دیر قبل کے ایم سی کی گاڑیاں کچرا کنڈی میں کچرا پھینک کر گئی تھیں جس کے کچھ دیر بعد دھماکا ہو گیا ۔ پولیس کے مطابقکچرا کنڈی سے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بال بیرنگ، نٹ بولٹ اور بم کے ٹکڑے ملے ہیں جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بتایا کہ بم 2کلو وزنی اور کہیں پلانٹ کیا گیا تھا۔

اورنگی ٹائون نمبر5 میں ڈویژنل ایس پی کے دفتر کے قریب زوردار دھماکا ہوا ۔ ڈویژنل SP اورنگی ٹائون ناصر آفتاب نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے دفتر کے قریب واقع پارک میں نامعلوم ملزمان بال نما کریکر پھینک کر فرار ہو گئے جس کے پھٹنے سے زوردار دھما کا ہوا۔ انھوں نے بتایا کہ دھماکہ گذشتہ دنوں ہونے والے بال نما دھماکوں کے سلسلے کی ہی کڑی ہے ، پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے ۔پریڈی کے علاقے ایم اے جناح روڈ سعید منزل کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 25 سالہ مظہر ولد اظہر ہلاک ہوگیا۔ سینئر ایم ایل او ڈاکٹر آفتاب چنڑ نے بتایا کہ مقتول کو سر پر گولی ماری گئی جبکہ شناختی کارڈ پر اس کا پتہ پاک کالونی کا علاقہ ریکسر لائن درج ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مظہر کو موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نامعلوم مقام سے اغوا کر کے اپنے ہمراہ موٹر سائیکل پر بٹھا کر لائے تھے اور موٹر سائیکل سے اتار کر وہیں پر گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ نبی بخش کے علاقے رامسوامی قائد اعظم اسکول والی گلی میں فائرنگ سے 45 سالہ نامعلوم شخص ہلاک ہوگیا۔ درخشاں کے علاقے فیز 6 اسٹریٹ نمبر 21 میں واقع بنگلے کا سیکیورٹی گارڈ 23 سالہ تنویر احمد پراسرار فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔ میٹروول باوانی چالی میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 32 سالہ سعید زادہ اور 42 سالہ ابوبکر زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال لایا گیا۔

شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے لانڈھی ریلوے ٹریک کے قریب نامعلوم ملزمان کی جانب سے پھینکا جانے والا دستی بم زور دار دھماکے سے پھٹ گیا تاہم خوش قسمتی سے دھماکے میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا ۔دریں اثنا متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے دہشت گردوں کی جانب سے ناظم آباد میں فائرنگ سے تین افراد کے قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے واقعہ شہر میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازچ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ایک منظم منصوبہ بندی کے ذریعے شہر میں قتل و غارت گری کے واقعات میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام کررہے ہیں تاکہ شہر میں امن و امان کی صورت حال کو سبوتاژ کیا جاسکے۔رابطہ کمیٹی نے صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ ناظم آباد میں فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیاجائے اور اس میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرے عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں