بشیربلورکی رسم قل ہارون بلورجانشین مقرروکلا کی ہڑتال

دہشتگردی کاخاتمہ کیے بغیرالیکشن بے معنی ہوگا،قیادت فیصلہ کرے، وزیراعلیٰ خیبرکا اسمبلی سے خطاب.

فوٹو: فائل

خیبرپختونخوا کے سینئر وزیر بشیر احمد بلور شہید کی رسم قل پیرکوان کے بڑے بھائی وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور کی رہائش گاہ پر ادا کی گئی۔

تعزیت کیلیے دن بھر اہم شخصیات اور کارکنوں کا تانتا بندھا رہا، سانحے کیخلاف خیبرپختونخوا کے تمام شہروں اور کوئٹہ میں وکلاء نے ہڑتال کی اور عدالتوں کا بائیکاٹ کیا جبکہ اے این پی کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے کیے۔ رسم قل سہ پہر 3 بجے ادا کی گئی ، اس دوران بلور خاندان کے افراد کے علاوہ ات این پی کے سربراہ اسفندیار ولی، گورنر مسعود کوثر، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر ہوتی، اسپیکرکرامت اللہ اور دیگر رہنما موجود تھے۔ قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کے بعد اجتماعی دعا کی گئی ۔ اس موقع پر بشیر احمد بلور کے بڑے صاحبزادے ہارون بلور کو ان کا جانشین مقرر کردیا گیا۔

غلام بلور نے ہارون بلور کے سر پر پگڑی باندھی، اس موقع پر کارکنوں نے ''زندہ ہے بلور زندہ ہے'' کے نعرے لگائے۔ کارکن بشیر بلور کی یاد میں دہاڑیں مار مار کر روتے رہے، حاجی غلام بلور نے جذباتی خطاب بھی کیا جس پر تمام شرکاء کی آنکھیں نم ہوگئیں۔ ہارون بلور نے کہا کہ وہ اپنے والد کا مشن پورا کریںگے ۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس دوست محمد خان ، سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد ، سلیم سیف اللہ، انورسیف اللہ ، مولانا عبدالغفور حیدری، آفتاب شیرپائو اور وسیم سجاد بلور ہائوس گئے اور غلام بلور، الیاس بلور اور بشیر بلور کے صاحبزادوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اور جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے غلام بلور اور بشیر بلور کے صاحبزادوں کو ٹیلی فون کرکے تعزیت کی ۔




دریں اثناء خیبر پختونخوا اسمبلی میں ارکان نے بشیر بلور شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ، تمام ارکان بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر جبکہ اے این پی کی خواتین ارکان سیاہ چادر اوڑھ کر شریک ہوئیں ،سینیئر وزیر کی نشست پر پھولوں کی چادر اور سرخ ٹوپی رکھی گئی جبکہ ان کی میز پر شمع جلائی گئی، بعدازاں تمام ارکان نے فاتحہ خوانی کی۔ وفاقی دارالحکومت سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق اسلام آباد میں سول سوسائٹی کے نمائندوں نے نیشنل پریس کلب کے باہر شمعیں روشن کیں اور بشیر بلور کو خراج عقیدت پیش کیا، اس موقع پر سندھ ترقی پسند پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عبدالمجید بھی موجود تھے۔ پشاور سے نمائندہ ایکسپریسکے مطابق وزیراعظم پرویز اشرف نے پیر کوز تعزیت کیلے بلور ہائوس آنے کی خواہش کا اظہار کیا تاہم سیکیورٹی خدشات اور رش کے باعث انھیں روک دیا گیا۔

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ امیرحیدر ہوتی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف فیصلوں کا وقت آ گیا ہے سیاسی اور عسکری قیادت مل بیٹھ کر دہشتگردوں سے نمٹنے کیلیے متفقہ فیصلہ کریں، حقیقت سے نظریں چرالیں تو آئندہ نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے تعزیتی اجلاس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ہمیں الیکشن کی پڑی ہے ، اگر ظلم کاسلسلہ یونہی چلتارہا تو کوئی لیڈرباقی نہیںرہے گا ، پھر کہاں کے الیکشن اور کیسے الیکشن ہونگے، بشیر احمد بلور نے جس مقصد کیلیے جام شہادت نوش کیا ، تمام سیاسی پارٹیوں کی قیادت کو اس مقصد کو اپنانا ہوگا، دہشتگردی کا خاتمہ کیے بغیر الیکشن بے معنی ہوگا ۔ انھوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس دو آپشن ہیں ، یا تو ان کیلیے میدان کھلا چھوڑیں یا متحد ہوکر ان کا مقابلہ کریں،ہم پختون ہیں اور پیچھے ہٹنے والے نہیں ، اس اسمبلی کی تمام کرسیاں خالی بھی ہوجائیں ، تب بھی جوانمردی سے کھڑے رہیں گے۔
Load Next Story