روس بھارت کو113جنگی ہیلی کاپٹر فراہم کریگا دہلی میں3 ارب ڈالر کا معاہدہ
تامل ناڈو میں جوہری بجلی گھرلگانےپربات چیت، فارماسیوٹیکل،کیمیکل اورثقافت کےشعبوں میں تعاون کےسمجھوتوں پردستخط کیےگئے۔
بھارت اورروس نے 3 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے۔
بھارت کے دورے پر آئے ہوئے روس کے صدر ولادی میر پوتن نے بھارت کو 71فوجی ہیلی کاپٹروں کی فراہمی اور بھارت میں سخوئی 42لڑاکا جیٹ طیاروں کی تیاری کیلیے کٹس فراہم کرنے کے سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ روایتی اتحادی ملک سے تعلقات کو مزیدمستحکم کریں گے۔ وزارت خارجہ کے مطابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے بھی کہا ہے کہ روس ہماری مسلح افواج کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور ہماری دفاعی صلاحیتوں میں اضافے کا اہم شراکت دار ہے ۔
روسی صدر پوتن نے کہا کہ بھارتی قیادت سے بات چیت میں ہم نے فوجی اور دفاعی شعبوں میں تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا ہے روس کے براہ راست سرمایہ کاری فنڈز اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے کے منصوبوں کے ضمن میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر اتفاق کیا ہے دونوں رہنمائوں نے تامل ناڈو میں بھارت کا سب سے بڑا جوہری بجلی گھر لگانے پر بھی بات چیت کی ہے ۔ روس کے تعاون سے بنایا گیا جوہری بجلی گھر کڈن کلام 2011 میں کام شروع کرچکا ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان 2009 میں باہمی تجارت 7.5ارب ڈالر تھی جو 2012 میں 10 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ دونوں ملکوں نے فارما سیوٹیکل ،کیمیکل اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے سمجھوتوں پر بھی دستخط کیے ہیں۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات دلی میں انڈیا گیٹ کے پاس حیدر آباد بھون میں ہونی تھی لیکن چند روز قبل ایک لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے بعد سیکیورٹی وجوہات کے سبب صدر پیوٹن وزیراعظم سے ان کی رہائش گاہ پر ملے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت اپنے ہتھیاروں کا تقریبا 70 فیصد حصہ روس سے خریدتا ہے۔
بھارت کے دورے پر آئے ہوئے روس کے صدر ولادی میر پوتن نے بھارت کو 71فوجی ہیلی کاپٹروں کی فراہمی اور بھارت میں سخوئی 42لڑاکا جیٹ طیاروں کی تیاری کیلیے کٹس فراہم کرنے کے سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ روایتی اتحادی ملک سے تعلقات کو مزیدمستحکم کریں گے۔ وزارت خارجہ کے مطابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے بھی کہا ہے کہ روس ہماری مسلح افواج کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور ہماری دفاعی صلاحیتوں میں اضافے کا اہم شراکت دار ہے ۔
روسی صدر پوتن نے کہا کہ بھارتی قیادت سے بات چیت میں ہم نے فوجی اور دفاعی شعبوں میں تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا ہے روس کے براہ راست سرمایہ کاری فنڈز اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے کے منصوبوں کے ضمن میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر اتفاق کیا ہے دونوں رہنمائوں نے تامل ناڈو میں بھارت کا سب سے بڑا جوہری بجلی گھر لگانے پر بھی بات چیت کی ہے ۔ روس کے تعاون سے بنایا گیا جوہری بجلی گھر کڈن کلام 2011 میں کام شروع کرچکا ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان 2009 میں باہمی تجارت 7.5ارب ڈالر تھی جو 2012 میں 10 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ دونوں ملکوں نے فارما سیوٹیکل ،کیمیکل اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے سمجھوتوں پر بھی دستخط کیے ہیں۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات دلی میں انڈیا گیٹ کے پاس حیدر آباد بھون میں ہونی تھی لیکن چند روز قبل ایک لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے بعد سیکیورٹی وجوہات کے سبب صدر پیوٹن وزیراعظم سے ان کی رہائش گاہ پر ملے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت اپنے ہتھیاروں کا تقریبا 70 فیصد حصہ روس سے خریدتا ہے۔