زرداری نے اہم حلقوں کے گرین سگنل پر واپسی کا فیصلہ کیا
پی پی اوراہم حلقوں میں پس پردہ رابطے جاری تھے،رفقا نے بھی وطن واپسی کا مشورہ دیا تھا
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اورسابق صدرآصف علی زرداری نے اہم ترین وفاقی حلقوں کے گرین سگنل ملنے کے بعدوطن واپسی کافیصلہ کیاہے، آصف زرداری کی وطن واپسی کیلیے اہم حکومتی حلقوں اورپیپلزپارٹی کے درمیان پس پردہ سیاسی رابطے ایک ماہ سے جاری تھے، آصف زرداری کی وطن واپسی میں کچھ اہم سیاسی، حکومتی حلقوں اوردیگر شخصیات نے کردار ادا کیا ہے جنھوں نے آصف علی زرداری اوراہم وفاقی حلقوں کے درمیان دوریوں کو ختم کرایا۔
ذرائع سے معلوم ہواہے کہ ان رابطوں میں پی پی کے رابطہ کاروں نے اپنی پالیسی واضح کی ہے کہ پیپلزپارٹی اہم وفاقی حلقوں کے حوالے سے اب سخت بیانات دینے سے گریزکرے گی،اس پالیسی کااشارہ دینے کے بعداہم ترین وفاقی حلقوں نے آصف علی زرداری کووطن واپسی کا گرین سگنل کئی روز قبل ہی دے دیا تھا جس کے بعدآصف زرداری نے بلاول بھٹوزرداری اوراہم پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی۔ اہم رفقا نے بھی آصف علی زرداری کورائے دی کہ وہ وطن واپس آکرملکی سیاست میں اپنافعال کردار ادا کریں۔
پی پی ذرائع کا کہناہے کہ آصف زرداری کی 23 دسمبر کو وطن واپسی کے بعد ملکی سیاسی صورتحال تبدیل ہوجائے گی اور وہ براہ راست ملک میں اپوزیشن کاسیاسی مورچہ سنبھالیںگے،وہ مولانا فضل الرحمن ،سراج الحق اور دیگر سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ان ملاقاتوں میں مشترکہ اپوزیشن کی تشکیل پربات ہوگی،آصف علی زرداری اسلام آباد، لاہورسمیت دیگر شہروں کا بھی دورہ کریں گے۔
دوسری جانب حکومتی ذرائع کاکہناہے کہ (ن) لیگ نے پیپلز پارٹی کے 4مطالبات پرمذاکرات کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اس حوالے سے خورشید شاہ سے جلدملاقات کریں گے، اگرحکومت نے مطالبات منظور کرنے کیلیے گرین سگنل دیا تو پیپلزپارٹی اپنی احتجاجی تحریک پرنظر ثانی کر سکتی ہے۔ آصف زرداری کی وطن واپسی کے بعدپیپلز پارٹی اورایم کیو ایم پاکستان کے درمیان سیاسی تعلقات مذید بہتر ہوسکتے ہیں۔
ذرائع سے معلوم ہواہے کہ ان رابطوں میں پی پی کے رابطہ کاروں نے اپنی پالیسی واضح کی ہے کہ پیپلزپارٹی اہم وفاقی حلقوں کے حوالے سے اب سخت بیانات دینے سے گریزکرے گی،اس پالیسی کااشارہ دینے کے بعداہم ترین وفاقی حلقوں نے آصف علی زرداری کووطن واپسی کا گرین سگنل کئی روز قبل ہی دے دیا تھا جس کے بعدآصف زرداری نے بلاول بھٹوزرداری اوراہم پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی۔ اہم رفقا نے بھی آصف علی زرداری کورائے دی کہ وہ وطن واپس آکرملکی سیاست میں اپنافعال کردار ادا کریں۔
پی پی ذرائع کا کہناہے کہ آصف زرداری کی 23 دسمبر کو وطن واپسی کے بعد ملکی سیاسی صورتحال تبدیل ہوجائے گی اور وہ براہ راست ملک میں اپوزیشن کاسیاسی مورچہ سنبھالیںگے،وہ مولانا فضل الرحمن ،سراج الحق اور دیگر سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ان ملاقاتوں میں مشترکہ اپوزیشن کی تشکیل پربات ہوگی،آصف علی زرداری اسلام آباد، لاہورسمیت دیگر شہروں کا بھی دورہ کریں گے۔
دوسری جانب حکومتی ذرائع کاکہناہے کہ (ن) لیگ نے پیپلز پارٹی کے 4مطالبات پرمذاکرات کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اس حوالے سے خورشید شاہ سے جلدملاقات کریں گے، اگرحکومت نے مطالبات منظور کرنے کیلیے گرین سگنل دیا تو پیپلزپارٹی اپنی احتجاجی تحریک پرنظر ثانی کر سکتی ہے۔ آصف زرداری کی وطن واپسی کے بعدپیپلز پارٹی اورایم کیو ایم پاکستان کے درمیان سیاسی تعلقات مذید بہتر ہوسکتے ہیں۔