بھارتخواتین سے زیادتی کیخلاف احتجاج شدت پکڑ گیا

مظاہرین پر امن رہیں،منموہن،عصمت دری کیسز کی روزانہ سماعت کا حکم.


INP December 25, 2012
مظاہرین پر امن رہیں،منموہن،عصمت دری کیسز کی روزانہ سماعت کا حکم. فوٹو: فائل

بھارت میں خواتین سے زیادتی کے خلاف عوام سراپا احتجاج بن گئے جبکہ وزیراعظم من موہن سنگھ نے مظاہرین سے پر امن رہنے کی اپیل کی ہے،نئی دہلی میں پرتشدد مظاہروں کے پیش نظر 9 میٹرو اسٹیشن بھی بند کرنے کا اعلان کیا ہے،ایوان صدر اور پارلیمنٹ کے اطراف کے علاقے کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے ۔

نئی دہلی میں قوم سے خطاب میں وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہا کہ مظاہرین کا احتجاج جائز ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ ملک کی تمام خواتین کے تحفظ کیلیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ'میں تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ امن و امان قائم رکھیں۔ پیر کو نئی دہلی کی انتظامیہ نے وسطی دہلی کے 9 میٹرو اسٹیشن بھی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔حکام نے عوام کے غصے کو کم کرنیکے لیے دہلی میں خواتین کے تحفظ کے لیے کئی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ ان اقدامات میں رات کو پولیس گشت میں اضافہ، بس کے عملے پر نظر رکھنا اور بسوں کے کھڑکیوں کے شیشوں پر پردہ لگانے کی پابندی شامل ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق ریپ کا شکار لڑکی کی حالت ابھی تک نازک ہے جبکہ اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی کے والد نے ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

13

انھوں نے اس موقع پر لوگوں سے پرامن رہنے کی بھی اپیل کی۔ 8 دن قبل 23 سالہ طالبہ کو چلتی بس میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔دہلی ہائی کورٹ نے تمام ماتحت عدالتوں میں عصمت ریزی کیسوں کی روزانہ بنیادوں پر سماعت کرنے کے احکامات صادر کیے ہیں۔ معروف انسانی حقوق کارکن اور مصنفہ ارون دھتی رائے نے دہلی میں اجتماعی عصمت ریزی کو کشمیر سے جوڑتے ہوئے سوالیہ انداز میں کہا کہ نئی دہلی میںایک عصمت ریزی پر شور'کشمیر اور گجرات کی مسلمان خواتین کی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں عصمت دری پر خاموشی' آخر یہ دوہرا معیار کب ختم ہو گا؟'کشمیر میں جب سیکیورٹی فورسز غریب کشمیری خواتین کی عصمت دری کرتے ہیںتواس وقت سیکورٹی فورسز کے خلاف کوئی پھانسی کا مطالبہ کیوں نہیں کرتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں