افغانستان حقانی نیٹ ورک کے ساتھ مذاکرات پرمشروط رضا مند

اگر یہ مذاکرات امن کی راہ ہموار کرتے ہیں تو بات چیت ہو سکتی ہے، سینئر افغان اہلکار.


Online December 25, 2012
پیرس مذاکرات میں طالبان کے موقف میں نرمی خوش آئند ہے ،افغان سیاسی رہنما. فوٹو: فائل

افغانستان نے حقانی نیٹ ورک کے ساتھ مذاکرات پر مشروط رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ مذاکرات افغانستان میں امن کے لیے مدد گار ہیں تو افغان حکومت تیار ہے ۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے ایک سینئر حکومتی اہلکار نے بتایا ہے کہ پیرس میں افغان حکام اور طالبان کے درمیان مذاکرات قیام امن کی کوششوں میں مدد گار ثابت ہوں گے افغان اہلکار کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کو اگے بڑھانے کیلیے پاکستان مخلص ہے اور مفاہمتی عمل کے حوالے سے پاکستان نے طالبان قیدیوں کے رہائی جیسے موثر اقدامات بھی اٹھائے ہیں اور رہا ہونے والے طالبان امن کے لیے بہترین مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔

5

دوسری جانب افغانستان کے سیاسی رہنمائوں نے پیرس میں افغان حکومت اور طالبان کے نمائندوں کے مابین سہ روزہ مذاکرات میں طالبان کے موقف میں نرمی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہرکی ہے کہ اس سے افغانستان میں صورتحال بہتر ہونے میں خاصی مدد ملے گی ۔ افغان خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کی حق و انصاف جماعت کے رکن معین مرسیتال نے کہا کہ مذاکرات میں طالبان نمائندوں کی شرکت سے طالبان کی جنگ کے خاتمے کے حوالے سے مذاکرات کی اہمیت تسلیم کرنے کی عکاسی ہوتی ہے۔ افغان ملت پارٹی کے چیئرمین ستانہ گل شیرزاد نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کی جانب سے سیاسی حل کی حمایت کے بعد ہی طالبان کے موقف میں تبدیلی آئی ہے۔ افعان نیشنل فرنٹ کے ترجمان فضل رحمن اوریا کے خیال میں امن مذاکرات کا عمل اقوام متحدہ کے زیر سایہ ہونا چاہیے تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

امن لازم ہے

Dec 22, 2024 03:40 AM |

انقلابی تبدیلی

Dec 22, 2024 03:15 AM |