پاکستانی فائٹنگ اسپرٹ سے کپتان کے چہرے کی رونق بحال

بیٹسمینوں نے جوانمردی کا مظاہرہ کیا جب کہ دیگر مقابلے بھی کانٹے دار ہوں گے،مصباح الحق

بیٹسمینوں نے جوانمردی کا مظاہرہ کیا جب کہ دیگر مقابلے بھی کانٹے دار ہوں گے،مصباح الحق- فوٹو: فائل

پاکستانی فائٹنگ اسپرٹ نے مصباح الحق کے چہرے کی رونق بحال کردی، کپتان نے بیٹنگ میں بھرپور مزاحمت کو سیریز میں اعتماد کے سفر کا آغاز قرار دیدیا۔

قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کی ذاتی کارکردگی ان دنوں زیادہ اچھی نہیں ہے، پہلی اننگز میں بیٹنگ کے مشکلات کا شکار ہونے پر وہ خاصے پریشان نظر آرہے تھے، مگر ہدف کے تعاقب میں بیٹسیمنوں کی جراتمندانہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ان کے چہرے کی رونق بحال ہوگئی ہے،میچ کے بعد پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ ٹیم کی فائٹنگ اسپرٹ دیکھ کر اپنی خوشی بیان نہیں کرسکتا، میچ میں واپسی کا سہرا اسد شفیق کے سر ہے، انھوں نے ساڑھے 5 گھنٹے سے زائد بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیل اینڈرز کے ہمراہ بھرپور مزاحمت کی، میرے خیال میں یہ کھیل کی بہترین اننگز میں سے ایک ہے،دباؤ میں ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنے والے نوجوان بیٹسمین کی کارکردگی قابل تحسین رہی، میچ میں ہمارے لیے کچھ بھی نہیں بچا تھا لیکن اسد شفیق فتح کے قریب لے آئے ، یہی ٹیسٹ کرکٹ کا حسن ہے۔

ایک سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ اس میچ میں ہمارے لیے بہت سی مثبت چیزیں تھیں، پہلی اننگز میں سرفراز احمد کی مزاحمتی اننگز سے اندازہ ہو گیا تھا کہ ان کنڈیشنز میں بیٹنگ مشکل نہیں اور ہم رنز بنا سکتے ہیں، اظہر علی اور یونس خان کی اننگز بہت اہم رہیں، آسٹریلیا میں ہمیشہ ہماری بیٹنگ جدوجہد کرتی رہی ہے، مگر برسبین میں عمدہ کارکردگی سے ٹیم کے اعتماد میں بے پناہ اضافہ ہوا، پہلی اننگز میں 142 پر آؤٹ ہونے کے بعد 490رنز کا تعاقب کرتے ہوئے بیٹسمینوں نے جوانمردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اشارہ دیدیا کہ سیریز کے دیگر مقابلے بھی کانٹے دار ہوں گے۔


کپتان نے کہا کہ مصنوعی روشنیوں میں پنک بال سے اننگز کا آغاز کرنا مختلف چیلنج ہوتا ہے، پہلی باری میں میزبان بولرز نے ہمیں جلد آؤٹ کر لیا لیکن دوسری میں ہم نے بہادری دکھائی اور نئی گیند کے وار جھیل گئے جس کے بعد رنز بنانے کے مواقع بھی ملے، ہم نے ہدف بڑا ہونے کے باوجود مثبت انداز میں کھیلتے ہوئے اس کو حاصل کرنے کی کوشش کا سوچ لیا تھا، ہر کھلاڑی اپنا کردار ادا کرنے کیلیے پُرعزم تھا اور اسی رویے نے پورے میچ کا منظر نامہ بدل دیا، انھوں نے کہا کہ تجربہ کار ٹیم میں بیشتر کرکٹرز 6سال سے ایک ساتھ کھیل رہے ہیں، ذہنی طور پر بھی مضبوط ہونے کی وجہ سے دنیا میں کسی بھی طرح کی کنڈیشن میں کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ مصباح الحق نے کہا کہ سیکیورٹی مسائل کے سبب ایک عرصے سے بیرون ملک انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے پر مجبور ہیں، اہلخانہ اور دوستوں سے دور رہ کرکھیلنا مشکل ہوتا ہے، ان حالات میں کھلاڑی کبھی کبھار تھک جاتے ہیں۔

https://www.dailymotion.com/video/x55q3a3_misbah-smith_news

 
Load Next Story