اعصاب شکن میچ میں تناؤ کی وجہ سے سارے ناخن چبا ڈالے اسٹیون اسمتھ
دوسرے ٹیسٹ میں غلطیوں کو نہ دہرانے کی کوشش کریں گے، آسٹریلوی کپتان
فتح نے آسٹریلوی کپتان کی کئی کوتاہیوں پر پردہ ڈال دیا جب کہ اسٹیون اسمتھ کا کہنا تھا کہ اعصاب شکن میچ میں تناؤ کی وجہ سے سارے ناخن ہی چبا ڈالے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں 39 رنز سے کامیابی کے بعد آسٹریلوی ٹیم نے جس انداز میں خوشی منائی، اس سے صاف ظاہر ہورہا تھا کہ وہ دوسری اننگز میں پاکستان اور خاص طور پر اسد شفیق کی مزاحمت سے کس قدر دباؤ کا شکار تھے، مگرسب سے زیادہ سکھ کا سانس خود کپتان اسٹیون اسمتھ نے لیا جنھوں نے اہم مواقع پر 2 آسان کیچزڈراپ کیے،اس میں سے ایک اسد شفیق کا تھا جب وہ 72 رنز پر تھے، وہ سنچری بنانے کے بعد اسٹمپنگ سے بھی محفوظ رہے مگر آخر کار مچل اسٹارک کی شارٹ پچ بال پر 137 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ اسمتھ نے ہی یاسر شاہ کو رن آؤٹ کرکے پاکستانی اننگز کا اختتام کیا۔
اگرچہ ان کی ٹیم شکست سے بچ گئی مگر ایک بہت بڑا سوال چھوڑگئی کہ آخر گابا میں تین دن اور راتیں کھیل پر مکمل کنٹرول کے باوجود کینگروز اس صورتحال سے دوچار کیوں ہوئے۔ پاکستان تیسرے روز کے شروع میں اپنی پہلی اننگز میں 142 رنز پر آؤٹ ہوگیا تھا جب کہ فالو آن سے بچنے کیلیے اسے مزید 88 رنز درکار تھے، اس کے باوجود اسمتھ نے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا جس سے حریف کو سنبھلنے کا موقع ملا، اگرچہ اسے ناکامی ہوئی لیکن نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 0-2 سے سیریز ہارنے کی وجہ سے جو مورال ڈاؤن تھا وہ نہ صرف بحال ہوا بلکہ مستقبل کے معرکوں کیلیے اعتماد میں اضافہ ہوا۔
اسمتھ کو خاص طور پر آخری روز دفاعی فیلڈ سیٹنگ کی وجہ سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سابق کپتان مائیکل کلارک اور مارک ٹیلر دونوں نے ہی ان کے حربوں پر سوال اٹھایا ہے،انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے ٹویٹر پر کہا کہ آخری روز آسٹریلوی کپتان کے حربے انتہائی مضحکہ خیز تھے، انھیں باکسنگ ڈے ٹیسٹ سے قبل کیچنگ پریکٹس کی بھی ضرورت ہے، البتہ فالو آن نہ کرانے کے فیصلے کی میں تائید کرتا ہوں اگر میں بھی ان کی جگہ ہوتا تو ایسا ہی کرتا۔
دوسری جانب اسٹیون اسمتھ نے کہا کہ اعصاب شکن میچ میں تناؤ کی وجہ سے میں نے اپنے سارے ناخن ہی چبا ڈالے، دوسرے ٹیسٹ میں غلطیوں کو نہ دہرانے کی کوشش کریں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x55q3a3_misbah-smith_news
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں 39 رنز سے کامیابی کے بعد آسٹریلوی ٹیم نے جس انداز میں خوشی منائی، اس سے صاف ظاہر ہورہا تھا کہ وہ دوسری اننگز میں پاکستان اور خاص طور پر اسد شفیق کی مزاحمت سے کس قدر دباؤ کا شکار تھے، مگرسب سے زیادہ سکھ کا سانس خود کپتان اسٹیون اسمتھ نے لیا جنھوں نے اہم مواقع پر 2 آسان کیچزڈراپ کیے،اس میں سے ایک اسد شفیق کا تھا جب وہ 72 رنز پر تھے، وہ سنچری بنانے کے بعد اسٹمپنگ سے بھی محفوظ رہے مگر آخر کار مچل اسٹارک کی شارٹ پچ بال پر 137 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ اسمتھ نے ہی یاسر شاہ کو رن آؤٹ کرکے پاکستانی اننگز کا اختتام کیا۔
اگرچہ ان کی ٹیم شکست سے بچ گئی مگر ایک بہت بڑا سوال چھوڑگئی کہ آخر گابا میں تین دن اور راتیں کھیل پر مکمل کنٹرول کے باوجود کینگروز اس صورتحال سے دوچار کیوں ہوئے۔ پاکستان تیسرے روز کے شروع میں اپنی پہلی اننگز میں 142 رنز پر آؤٹ ہوگیا تھا جب کہ فالو آن سے بچنے کیلیے اسے مزید 88 رنز درکار تھے، اس کے باوجود اسمتھ نے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا جس سے حریف کو سنبھلنے کا موقع ملا، اگرچہ اسے ناکامی ہوئی لیکن نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 0-2 سے سیریز ہارنے کی وجہ سے جو مورال ڈاؤن تھا وہ نہ صرف بحال ہوا بلکہ مستقبل کے معرکوں کیلیے اعتماد میں اضافہ ہوا۔
اسمتھ کو خاص طور پر آخری روز دفاعی فیلڈ سیٹنگ کی وجہ سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سابق کپتان مائیکل کلارک اور مارک ٹیلر دونوں نے ہی ان کے حربوں پر سوال اٹھایا ہے،انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے ٹویٹر پر کہا کہ آخری روز آسٹریلوی کپتان کے حربے انتہائی مضحکہ خیز تھے، انھیں باکسنگ ڈے ٹیسٹ سے قبل کیچنگ پریکٹس کی بھی ضرورت ہے، البتہ فالو آن نہ کرانے کے فیصلے کی میں تائید کرتا ہوں اگر میں بھی ان کی جگہ ہوتا تو ایسا ہی کرتا۔
دوسری جانب اسٹیون اسمتھ نے کہا کہ اعصاب شکن میچ میں تناؤ کی وجہ سے میں نے اپنے سارے ناخن ہی چبا ڈالے، دوسرے ٹیسٹ میں غلطیوں کو نہ دہرانے کی کوشش کریں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x55q3a3_misbah-smith_news