چیف آف آرمی اسٹاف کا دورہ سعودی عرب

جنرل باوجوہ نے حرمین شریفین کی سلامتی اور تحفظ اور سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا


Editorial December 19, 2016
۔ فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سعودی عرب کے خیر سگالی دورے پر ہیں، اس سلسلے میں گزشتہ روز چیف آف آرمی اسٹاف نے سرکاری دورے کے موقع پر فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود سے ملاقات کی۔ پاک سعودی برادرانہ تعلقات ایک مثالی حیثیت رکھتے ہیں۔ سعودی عرب نے ہر آڑے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، چاہے وہ پاکستان میں قدرتی آفات سے تباہی ہو یا معاشی ترقی کی راہ میں تنگی، سعودی عرب پاکستان کی مدد کرنے سے کبھی پیچھے نہیں رہا، نیز پاکستان بھی سعودی عرب سے برادرانہ تعلقات نبھانے میں ہمیشہ مخلص رہا ہے۔

مذکورہ ملاقات کے حوالے سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سعودی عرب کے فرمانروا اور پاک فوج کے سربراہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی قریبی تعلقات، اخوت اور بھائی چارہ، پائیدار شراکت داری میں تبدیل ہوگئے ہیں۔ اس بات کا بھی اعتراف کیا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کا پوری امت مسلمہ کے لیے اہم ذمے داری کے ساتھ علاقائی استحکام میں اہم کردار ہے۔

امت مسلمہ کو درپیش مسائل کے حل اور دہشت گردوں کی مذموم کارروائیوں کی سرکوبی کے لیے پاک عرب رہنماؤں میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ دونوں رہنماؤں نے عزم ظاہر کیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ انتہا پسندی کو ختم کرنے کے لیے بنائے گئے میکنزم کو زیادہ قوت سے بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ جنرل باجوہ نے نائب ولی عہد اور سعودی وزیر دفاع محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر دفاع نے پاک فوج کے سربراہ کو یقین دلایا کہ سعودی عرب پاکستان میں امن و استحکام کی حمایت کرتا ہے۔

جنرل باوجوہ نے حرمین شریفین کی سلامتی اور تحفظ اور سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ جنرل باجوہ نے سعودی افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل عبدالرحمن بن صالح البنیان سے بھی ملاقات کی، جس میں افواج کے مابین تعلقات، دفاعی تعاون اور علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادہ خیال کیا، دونوں رہنماؤں نے فوجی تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔ پاک عرب برادرانہ تعلقات مخالفین کی نگاہوں میں کانٹے کی طرح کھٹکتے ہیں لیکن اسلام کی یہ دو عظیم سلطنتیں امن عالم اور بقائے باہمی کے لیے ہمیشہ دوستانہ تعلقات استوار رکھیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |