نروس نائینٹیز کا شکار پہلا پاکستانی کرکٹر بھارت کے پہلے دورے کی دلچسپ یادیں

اس سیریز کے دوران حنیف محمد نے ابتدائی تین ٹیسٹ میچوں میں وکٹ کیپنگ کی تھی۔

ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں حنیف محمد 15 رن بنا کر آوئٹ ہو گئے۔ فوٹو : فائل

لاہور:
1952ء کے سال 23 تا 26 اکتوبر لکھنو میں پاک بھارت کے مابین پہلا ٹیسٹ کھیلا گیا۔اسی میچ میں اوپنر نذر محمد نے پاکستان کی طرف سے پہلی ٹیسٹ سنچری بنائی اور سب سے داد پائی۔ لیکن کم ہی لوگ جانتے ہیں کہ پاکستان کی طرف سے اولیّن نصف سنچری بنانے کا اعزاز حنیف محمد کو حاصل ہے۔ انھوں نے یہ کارنامہ 1952ء ہی میں دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ میں پہلے پاک بھارت ٹیسٹ میچ کے دوران انجام دیا تھا۔ اس ٹیسٹ میں حنیف محمد نے وکٹ کیپنگ کے فرائض بھی نبھائے تھے اور انہیں پاکستان کی طرف سے ٹیسٹ کرکٹ میں بحیثیت وکٹ کیپر اولین شکار کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

یہ بات بھی کم ہی لوگوں کو علم ہے کہ اس سیریز کے دوران حنیف محمد نے ابتدائی تین ٹیسٹ میچوں میں وکٹ کیپنگ کی تھی۔گویا انھوں نے بھارت کے خلاف پہلی نصف سنچری بحیثیت وکٹ کیپر بیٹسمین بنائی۔ لیکن پھر اپنے کپتان عبدالحفیظ کاردار کے اصرار پر انھوں نے یہ ذمہ داری امتیاز احمد کے سپرد کر دی۔


دراصل کاردار کا خیال تھا کہ حنیف محمد کے ہاتھ چھوٹے ہیں جس کی وجہ سے ان کو گیند پکڑنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ پاکستان اپنے اس دورے میں شکست سے دوچار ہوا لیکن نووارد ہونے کے باوجود پاکستانی کھلاڑیوں نے اپنے مضبوط اور تجربہ کار حریف کا جم کر مقابلہ کیا اور ان کو ایک ٹیسٹ میں شکست بھی دی۔ اس دورے کے دوران تیسرا ٹیسٹ بمبئی میں کھیلا گیا جو اب مبئی کہلاتا ہے۔

ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں حنیف محمد 15 رن بنا کر آوئٹ ہو گئے۔تاہم دوسری اننگ میں انھوں نے شاندار کارکردگی دکھائی اور اپنی بلے بازی سے شائقین کو خوب محظوظ کیا۔بدقستی سے وہ جب سنچری سے صرف چار رن دور تھے تو 96 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ اس طرح وہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں ''نروس نائینٹیز'' کا شکار ہونے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔
Load Next Story