اسکالرشپ پر بیرون ملک گئے 98 پی ایچ ڈی اسکالر واپس نہ آئے

5سال میں 2 ہزار 375 اسکالر تعلیم مکمل کر کے واپس آئے، ایچ ای سی کو 98 کروڑ کا نقصان

98 افرادکا مکمل ریکارڈ ایچ ای سی کے پاس موجود ہے اور تمام افراد کے ساتھ رابطہ کیا جا رہا ہے، عائشہ اکرام۔ فوٹو: فائل

ہایئر ایجوکیشن کمیشن کوپانچ سال کے دوران فارن اسکالرشپ پروگرام میں 98 کروڑ روپے کانقصان ہوا ہے۔

ایکسپریس کو دستیاب دستاویزکے مطابق ایچ ای سی کے تحت پانچ سال کے دوران اربوں روپے خرچ کرنے کے بعد بیرونی ممالک پی ایچ ڈی کیلیے بھیجے گئے 4 ہزار 61 افراد میں سے 98 لوگ غائب ہو گئے جبکہ 2 ہزار 375 اسکالرز تعلیم مکمل کرنے کے بعد پاکستان واپس آئے،ایچ ای سی نے اربوں روپے خرچ کر کے یورپ اور دیگر ممالک کی بہترین جامعات میں پی ایچ ڈی کیلیے طلباء و طالبات کو بھیجا تاہم گذشتہ پانچ سال کے دوران پی ایچ ڈی کیلیے جانیوالوں میں سے 98 لوگ بیرونی ممالک جاکر غائب ہوچکے ہیں۔


ذرائع نے بتایا کہ ان98لوگوں میں سے اکثر نے آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، کینیڈا سمیت دیگر یورپی ممالک میں امیگریشن حاصل کرلی ہے اور وہاں پر بھاری تنخواہیں لے رہے ہیں جس کی وجہ سے ایچ ای سی کوکروڑوں کا ٹیکا لگ چکا ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ بیرونی ممالک کی جامعات میں پی ایچ ڈی کرنے پرفی اسکالر ایک کروڑخرچہ آتاہے،اس طرح پانچ سال میں ایچ ای سی کو 98 کروڑ نقصان ہوچکاہے۔

ترجمان ایچ ای سی عائشہ اکرام نے معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ ان98 افرادکا مکمل ریکارڈ ایچ ای سی کے پاس موجود ہے اور تمام افراد کے ساتھ رابطہ کیا جا رہا ہے۔ان کاکہنا تھا کہ ایچ ای سی پالیسی کے تحت اگرکوئی واپس نہیں آتا تو اس پرہونیوالے تمام اخراجات سمیت اس کا 25 فیصدجرمانہ بھی لیا جائے گا۔
Load Next Story