چوہدری نثارکوکام سے روکنے اورتوہین عدالت کی کارروائی کے لیے درخواست دائر
چوہدری نثارنے سانحہ کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ پرسخت تنقید کی جوسنگین نوعیت کی توہین عدالت ہے، درخواست گزار کا موقف
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کو کام سے روکنے اور ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق اظہرصدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے لاہورہائی کورٹ میں دائردرخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ چوہدری نثارنیشنل ایکشن پلان کے نفاذ میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں، سانحہ کوئٹہ کا تحقیقاتی کمیشن سپریم کورٹ کے حکم پربنایا گیا اور اس کی سربراہی عدالت عظمیٰ ہی کے ایک جج نے کی جس نے اپنی رپورٹ مرتب کرکے پیش کی لیکن اس کے باوجود چوہدری نثار نے رپورٹ پر سخت تنقید کی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت عالیہ وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے کمیشن کی رپورٹ پر تنقید سنگین نوعیت کی توہین عدالت ہے۔ اس لیئے عدالت سے درخواست ہے کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لیے چوہدری نثار کو بطور وزیر داخلہ کام کرنے سے روکا جائے اور ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق اظہرصدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے لاہورہائی کورٹ میں دائردرخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ چوہدری نثارنیشنل ایکشن پلان کے نفاذ میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں، سانحہ کوئٹہ کا تحقیقاتی کمیشن سپریم کورٹ کے حکم پربنایا گیا اور اس کی سربراہی عدالت عظمیٰ ہی کے ایک جج نے کی جس نے اپنی رپورٹ مرتب کرکے پیش کی لیکن اس کے باوجود چوہدری نثار نے رپورٹ پر سخت تنقید کی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت عالیہ وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے کمیشن کی رپورٹ پر تنقید سنگین نوعیت کی توہین عدالت ہے۔ اس لیئے عدالت سے درخواست ہے کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لیے چوہدری نثار کو بطور وزیر داخلہ کام کرنے سے روکا جائے اور ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔