آئندہ سال ملک سے بجلی کے اندھیرے چھٹ جائیں گے شہبازشریف

شکست خوردہ عناصر نے دھرنوں کے ذریعے سی پیک کے منصوبوں میں تاخیر پیدا کی، وزیراعلیٰ پنجاب


ویب ڈیسک December 20, 2016
شکست خوردہ عناصر نے دھرنوں کے ذریعے سی پیک کے منصوبوں میں تاخیر پیدا کی، وزیراعلیٰ پنجاب. فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت توانائی کے منصوبوں میں 36 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور آئندہ سال کے آخر میں توانائی کے متعدد منصوبوں کی تکمیل سے ملک سے بجلی کے اندھیرے چھٹ جائیں گے۔

لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے وفد سے ملاقات کے دوران بات کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چین نے سی پیک کاعظیم الشان سرمایہ کاری پیکیج دے کر پاکستان کو توانائی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے بھر پور مدد کی ہے جس پرہم ان کے شکرگزار ہیں، منصوبوں کی تکیمل سے توانائی بحران کے خاتمے کے علاوہ پاکستان کا قریہ قریہ روشن ہوگا۔وزیراعلیٰ پنجاب نے بلاجواز دھرنوں اوراحتجاج کے ذریعے اس تاریخ سازسرمایہ کاری پیکیج میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کوملک کی ترقی اورعوام کی خوشحالی کا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان شکست خوردہ عناصر نے دھرنوں کے ذریعے سی پیک کے منصوبوں میں تاخیر پیدا کی، گزشتہ ساڑھے تین برس کے دوران عوام کی ترقی و خوشحالی کے مخالفین نے ترقی کے سفر میں روڑے اٹکانے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن اللہ تعالیٰ نے 20 کروڑ عوام کی دعاؤں سے ایسے عناصرکی ہر کوشش کو ناکام بنایا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دھرنوں کے ذریعے پاکستان کی ترقی اورعوام کی خوشحالی کا دھڑن تختہ کرنے کی کوشش کی گئی اور 2 نومبر کویہ شکست خوردہ عناصر پاکستان کی ترقی کا لاک ڈاؤن کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں اس میں بھی ناکامی ہوئی، بار بار یوٹرن لینے والے یہ عناصر پاکستان کی ترقی کا یوٹرن چاہتے تھے کیونکہ وزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں تیزرفتار ترقی کے شفاف سفر کی مخالفین کو تکلیف ہورہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کی خدمت ہی عبادت اورسیاست ہے ۔وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت عوامی خدمت کے سفر کو کامیابی سے آگے بڑھا رہی ہے اورآئندہ ڈیڑھ برس کے دوران عوامی خدمت کا سفر مزید تیزی سے جاری ر ہے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |