ملیر کے بعد دیگر مضافاتی علاقوں میں بھی تیز بخار کی وبا پھیلنے لگی

محکمہ صحت سندھ نے اچانک پھیلنے والے تیز بخارکی وبا کی تشخیص کیلیے 2 رکنی کمیٹی قائم کردی


Staff Reporter December 21, 2016
محکمہ صحت سندھ نے اچانک پھیلنے والے تیز بخارکی وبا کی تشخیص کیلیے 2 رکنی کمیٹی قائم کردی ۔ فوٹو : ایکسپریس

KARACHI: کراچی کے علاقے ملیر میں تیز بخارکی وبا بدستور برقرا رہے جبکہ کیماڑی کے بعض علاقوں سے بھی شہریوں کو تیز بخار اور جسم میں شدید دردکی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، ڈائریکٹر صحت کراچی ڈاکٹر وحید پنہورکے مطابق ملیر سے تیز بخار میں مریضوں کی بڑی تعداد مسلسل رپورٹ ہو رہی ہے جنھیں اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

ڈائریکٹر صحت کراچی ڈاکٹر وحید پنہور کا کہنا ہے کہ ماہرین گمنام بخارکی تشخیص کی سرتوڑ کوشش کررہے ہیں تاہم یہ وائرل انفیکشن ہے لیکن چکن گنیا جیسی خطرناک بیماری نہیں ان کاکہنا تھا کہ اس بخار نے عوام کوخوف میں مبتلاکردیا ہے جس کسی کو معمولی یا موسمی بخار بھی ہوتا ہے وہ نفسیاتی طورپر پراسرار بخارسمجھ رہا ہے، ڈاکٹرو حید پنہورکاکہنا تھاکہ متاثرہ علاقوں میں ڈاکٹروں کی ٹیموں کو تعینات کردیا ہے تاہم دیگرعلاقوں سے بھی تیز بخار میں مبتلامریضوں کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز جن مریضوں کے خون کے ٹیسٹ لیے گئے تھے ان کی رپورٹ آنے کا انتظارکرنا چاہیے رپورٹ میں تشخیص کے بعد ہی کچھ کہا جاسکتا ہے۔

جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کاکہنا ہے کہ جناح اسپتال میں تیز بخارکے مریض شعبہ حادثات میں آتے رہتے ہیں بظاہر یہ وائرل انفیکشن لگتا ہے انھوں نے کہاکہ اگریہ مہلک وائرس ہوتا تواب تک کئی قیمتی جانیں ضائع ہوجاتیں، انھوں نے کہاکہ بعض نیوز چینلوں پر اس بخارکوبڑھا چڑھاکر پیش کیا جا رہا ہے جو غلط ہے جب تک قومی ادارہ صحت اسلام آباد سے رپورٹ نہیں آجاتی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے موسم کی تبدیلی کے وقت وائرل انفیکشن ہونا عام سی بات ہے وائرل انفیکشن میں متاثرہ افرادکو تیز بخاراورگلے کی خرابی کے ساتھ جسم میں شدید دردکی بھی شکایت ہوتی ہے لیکن بخارکوبڑھا چڑھا کر پیش کیاجارہا ہے جس سے عوام میں شدید خوف وہراس پھیل رہا ہے۔

ان کاکہنا تھاکہ آج کل کراچی وائرل انفیکشن کی زد میں ہے کھانسی، فلو گلے کی خرابی کے ساتھ بخار کاموسم چل رہا ہے، وائرل انفیکشن میں اینٹی بائیٹک کا کوئی رول نہیں ہوتا تاہم اینٹی بائیوٹک سپورٹنگ علاج کے طورپر دی جاتی ہے وائرل انفیکشن خودبخود ختم ہوتا ہے جس کا دورانیہ7 دن ہوتا ہے اس میں گھبرانے کی بات نہیں، اس موسم میں کھٹی اور ٹھنڈی اشیا سے پرہیز کرنا چاہیے رات کو گھروں میں ایئرکنڈیشنڈ چلانے اور پنکھے کے نیچے براہ راست سونے سے اجتناب کیا جائے، محکمہ صحت سندھ نے کراچی میں اچانک پھیلنے والے تیز بخارکی وبا کی تشخیص کیلیے 2 رکنی کمیٹی قائم کردی جو آج نجی اسپتالوں کا بھی دورہ کرے گی اور تیز بخار میں آنے والے مریضوں کی تفصیلات حاصل کرے گی ڈائریکٹر صحت کراچی ڈاکٹر عبدالوحید پنہورکے مطابق کمیٹی میں ڈسٹرکٹ آفیسر اسپتال ڈاکٹر صاحب اور ڈسٹرکٹ آفیسر پریوینٹو ڈاکٹر سہیل شامل ہیں جبکہ محکمہ نے دیگر ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیمیں بھی تشکیل دی گئیں ہیں جو نجی اسپتالوں کادورہ کرے گی اور دیکھے گی کہ نجی اسپتالوں میں بخارکے مریض موجود ہیں یا نہیں ڈاکٹر وحید نے بتایا کہ ٹیم فیلڈ سروے بھی کرے گی۔

محکمہ صحت نے تیز بخار کی وبا پر اسپتالوں کو ہائی الرٹ کردیا ہے ڈائریکٹر صحت کراچی ڈاکٹر عبدالوحید پنہورکے مطابق کراچی کے تمام سرکاری اسپتالوں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ تیز بخار ، جوڑوں اور گھٹنوں کے درد کی شکایت کے ساتھ آنے والے مریضوں کے بارے میں محکمہ صحت کو مطلع کریں ان کا کہنا تھاکہ اسپتالوں میں مریضوں کو علاج کی تمام سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں