جنوب مغربی یمن میں جھڑپیں 8 فوجیوں سمیت 22 افراد ہلاک

پیر کو دن بھر شدید جھڑپیں رہیں، منگل کو صورتحال نسبتاً پرسکون رہی، مقامی افراد


این این آئی December 21, 2016
پیر کو دن بھر شدید جھڑپیں رہیں، منگل کو صورتحال نسبتاً پرسکون رہی، مقامی افراد فوٹو؛ فائل

KARACHI: جنوب مغربی یمن میں جھڑپوں کے مرکزی شہرتعز کے نواح میں سرکاری فورسز اور باغیوں کے درمیان لڑائی میں 22 افراد ہلاک ہو گئے۔

فوجی ذرائع نے بتایا کہ پیر کو دیر گئے حکومت کے حامیوں کے زیر کنٹرول تاہم شیعہ حوثیوں اور ان کے باغی اتحادیوں کی جانب سے جزوی طور پر محاصرے میں لیے گئے شہر تعز میں شروع ہونے والی جھڑپوں میں14 باغی اور8 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ منگل کے روز صورتحال نسبتاً پرسکون رہی۔ اسی طرح شمالی یمن میں2 فوجی افسروں کو بھی قتل کر دیا گیا۔

دوسری طرف عرب ٹی وی کے مطابق یمن میں سعودی عرب اتحاد کے ترجمان بریگیڈئیر جنرل احمد العسیری نے کہا ہے کہ انکی افواج نے یمن میں کلسٹر ہتھیاروں کا استعمال بند کردیا ہے، ان ہتھیاروں کو صرف فوجی اہداف کے خلاف استعمال کیا جاتا رہا ہے تا کہ سعودی عرب میں شہریوں کی ہلاکتوں سے بچا جاسکے۔ وہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اس دعوے کا جواب دے رہے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ دسمبر 2015سے جنوری 2016 تک بی ایل 755 کلسٹر ہتھیار استعمال کیے گئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں