افغانستان کسی اور کے کہنے پر پاکستان سے تعلقات خراب نہ کرے چوہدری نثار
دنیامیں دہشتگردی کاگراف بڑھ رہاہے لیکن پاکستان میں کم ہوااوراب ملک میں دہشتگردوں کاکوئی نیٹ ورک موجود نہیں، وزیرداخلہ
وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اب دہشت گردوں کا کوئی نیٹ ورک نہیں اور افغانستان کسی اور کے کہنے پر پاکستان سے تعلقات خراب نہ کرے۔
طور خم بارڈر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ افغانستان دوست اور ہمسایہ ملک ہے اس کا احترام کرتے ہیں لہذا کسی اور کے کہنے پر پاکستان سے تعلقات خراب نہ کرے، 30 سال افغانوں کی مہمان نوازی کی اور اگر افغانیوں پر آئندہ بھی مشکل وقت آیا تو ہم بھر پورساتھ دیں گے لہذا افغان حکومت ہمارے رشتے کا مکمل پاس کرے، افغانستان کا دشمن ہمارا دشمن ہے اور پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے مشروط ہے لہذا افغانستان کو چاہیے کہ اب دشمن کے گھر جا کر نہ بیٹھے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ دنیا میں دہشت گردی کا گراف بڑھ رہاہے لیکن پاکستان میں کم ہوگیا ہے اور اب پاکستان میں دہشت گردوں کا کوئی نیٹ ورک موجود نہیں، ضرب عضب کے باعث زیادہ تر دہشت گرد مارے گئےاور باقی بھاگ گئے تاہم دہشت گردی کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی جب کہ گزشتہ 3 سالوں میں حکومت کی کارکردگی سے بہتری آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں اطراف میں لوگ امن چاہتے ہیں، پاک افغان بارڈر چوبیس سو کلومیٹرطویل ہے اس کی چوکیداری سب پر فرض ہے، افغانستان سے دہشت گرد عام لوگوں کے ساتھ آکر ہم پرحملےکرتے ہیں، ہمیں نہ صرف انہیں کنٹرول اور مانیٹر کرنا ہے بلکہ بارڈر مینجمنٹ کو بھی ٹھیک سے چلانا ہے، گزشتہ 6 مہینوں میں کافی بہتری آئی ہے اور اس کا سہرا پاک فوج کو جاتا ہے، سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے قیام امن میں کلیدی کردار ادا کیا اور ان کے اچھے کاموں کوہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ فاٹا اصلاحات میں تاخیر ہوئی لیکن یہ جلد مکمل کی جائیں گی،فاٹا اصلاحات پر نہ صرف مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات بلکہ قبائل کے تحفظات بھی دور کئے جائیں گے اور قبائلی روایات کو نقصان نہیں پہنچے گا جب کہ سی پیک میں فاٹا کا بھی حصہ ہوگا۔
https://www.dailymotion.com/video/x55wlbs
طور خم بارڈر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ افغانستان دوست اور ہمسایہ ملک ہے اس کا احترام کرتے ہیں لہذا کسی اور کے کہنے پر پاکستان سے تعلقات خراب نہ کرے، 30 سال افغانوں کی مہمان نوازی کی اور اگر افغانیوں پر آئندہ بھی مشکل وقت آیا تو ہم بھر پورساتھ دیں گے لہذا افغان حکومت ہمارے رشتے کا مکمل پاس کرے، افغانستان کا دشمن ہمارا دشمن ہے اور پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے مشروط ہے لہذا افغانستان کو چاہیے کہ اب دشمن کے گھر جا کر نہ بیٹھے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ دنیا میں دہشت گردی کا گراف بڑھ رہاہے لیکن پاکستان میں کم ہوگیا ہے اور اب پاکستان میں دہشت گردوں کا کوئی نیٹ ورک موجود نہیں، ضرب عضب کے باعث زیادہ تر دہشت گرد مارے گئےاور باقی بھاگ گئے تاہم دہشت گردی کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی جب کہ گزشتہ 3 سالوں میں حکومت کی کارکردگی سے بہتری آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں اطراف میں لوگ امن چاہتے ہیں، پاک افغان بارڈر چوبیس سو کلومیٹرطویل ہے اس کی چوکیداری سب پر فرض ہے، افغانستان سے دہشت گرد عام لوگوں کے ساتھ آکر ہم پرحملےکرتے ہیں، ہمیں نہ صرف انہیں کنٹرول اور مانیٹر کرنا ہے بلکہ بارڈر مینجمنٹ کو بھی ٹھیک سے چلانا ہے، گزشتہ 6 مہینوں میں کافی بہتری آئی ہے اور اس کا سہرا پاک فوج کو جاتا ہے، سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے قیام امن میں کلیدی کردار ادا کیا اور ان کے اچھے کاموں کوہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ فاٹا اصلاحات میں تاخیر ہوئی لیکن یہ جلد مکمل کی جائیں گی،فاٹا اصلاحات پر نہ صرف مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات بلکہ قبائل کے تحفظات بھی دور کئے جائیں گے اور قبائلی روایات کو نقصان نہیں پہنچے گا جب کہ سی پیک میں فاٹا کا بھی حصہ ہوگا۔
https://www.dailymotion.com/video/x55wlbs